عمران سرگانی
محفلین
سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز بھائی اصلاح فرمائیں۔۔۔
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن فعولن
جو بیٹے بیٹیوں کو اپنی غربت دے چکا میں
تو سمجھو بانٹ کر ساری وراثت دے چکا میں
مرا بیٹا مرے نقشِ قدم پر چل رہا ہے
محبت بانٹنے کی اس کو عادت دے چکا میں
تری سوچوں سے مجھ کو کیوں نہیں ملتی رہائی
کسی اور کے نہ ہونے کی ضمانت دے چکا میں
مجھے اب زندگی دے کر چکانا ہے ترا سود
اگرچے تیری چاہت کی تو قیمت دے چکا میں
مجھے وہ مانگنے پر بھی نہیں دیتے محبت
انہیں تو پیار با وقتِ ضرورت دے چکا میں
زمانے اب تجھے نفرت ملے گی میرے در سے
جوانی میں کسی کو اپنی چاہت دے چکا میں
اسے عمران دے کر ووٹ رونا رو رہا ہوں
وطن کو لوٹنے کی جب سہولت دے چکا میں
شکریہ
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن فعولن
جو بیٹے بیٹیوں کو اپنی غربت دے چکا میں
تو سمجھو بانٹ کر ساری وراثت دے چکا میں
مرا بیٹا مرے نقشِ قدم پر چل رہا ہے
محبت بانٹنے کی اس کو عادت دے چکا میں
تری سوچوں سے مجھ کو کیوں نہیں ملتی رہائی
کسی اور کے نہ ہونے کی ضمانت دے چکا میں
مجھے اب زندگی دے کر چکانا ہے ترا سود
اگرچے تیری چاہت کی تو قیمت دے چکا میں
مجھے وہ مانگنے پر بھی نہیں دیتے محبت
انہیں تو پیار با وقتِ ضرورت دے چکا میں
زمانے اب تجھے نفرت ملے گی میرے در سے
جوانی میں کسی کو اپنی چاہت دے چکا میں
اسے عمران دے کر ووٹ رونا رو رہا ہوں
وطن کو لوٹنے کی جب سہولت دے چکا میں
شکریہ
آخری تدوین: