شیزان
لائبریرین
جو تجھ سے وابستہ ہے
مجھ پر فقرے کستا ہے
طنز ہے اک بیماروں پر
ہاتھ میں جو گلدستہ ہے
تیری ہی سب راہیں ہیں
میرا کون سا رستہ ہے
بادل ہیں اور آنکھیں بھی
دیکھیں کون برستا ہے
ساون میں اک ناگ مجھے
فرض سمجھ کے ڈستا ہے
پانی کون پلائے گا
خوں یہاں اب سستا ہے
دیوانے کی بات سہی
بات مگر برجستہ ہے
باقی ہی کچھ بولے گا
ہرکوئی لب بستہ ہے
باقی احمد پوری