فرحان محمد خان
محفلین
جو ترے حسن پہ مٹ جائے وہ پروانہ بنوں
میرے جاناں میں ترے عشق کا افسانہ بنوں
بندگی کا وہ سلیقہ دے مجھے بندہ نواز
مٹ بھی جاؤں تو میں سنگِ درِ جانانہ بنوں
عشق نے کر دیا مجبور یہاں تک مجھ کو
جان اس بت پہ فدا کر کے میں بت خانہ بنوں
اتنی چاہت ہے مجھے اے مرے محبوب تری
تو جو بن جائے صنم میں بھی صنم خانہ بنوں
عشقِ محبوب کچھ اس طرح مٹائے مجھ کو
اے فنا ہو کہ فنا جلوہِ جانانہ بنوں
میرے جاناں میں ترے عشق کا افسانہ بنوں
بندگی کا وہ سلیقہ دے مجھے بندہ نواز
مٹ بھی جاؤں تو میں سنگِ درِ جانانہ بنوں
عشق نے کر دیا مجبور یہاں تک مجھ کو
جان اس بت پہ فدا کر کے میں بت خانہ بنوں
اتنی چاہت ہے مجھے اے مرے محبوب تری
تو جو بن جائے صنم میں بھی صنم خانہ بنوں
عشقِ محبوب کچھ اس طرح مٹائے مجھ کو
اے فنا ہو کہ فنا جلوہِ جانانہ بنوں
فنا بلند شہری