جو دنیا سے چلے جائیں کبھی آیا نہیں کرتے---- برائے اصلاح

الف عین
عظیم
خلیل الرحمن
یاسر شاہ
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
--------------
جو دنیا سے چلے جائیں کبھی آیا نہیں کرتے
دلوں میں یاد رہتے ہیں کبھی جایا نہیں کرتے
-------------
بنا سوچے نہیں کہتے ، سمجھ کر بات کرتے ہیں
نکل جائے زباں سے جو تو دہرایا نہیں کرتے
------------
بڑا آسان ہوتا ہے دلوں کو توڑ دینا تو
دلوں کو جوڑنے یہ لوگ کیوں آیا نہیں کرتے
-------------
یقیں کامل ہمیشہ ہی خدا کی ذات پر رکھنا
اگر رب پر ہی تکیہ ہو تو گھبرایا نہیں کرتے
-------------
امیدیں غیر سے رکھنا ، نہیں ہے کام مامن کا
درِ اغیار پر وہ تو کبھی جایا نہیں کرتے
----------------
بنیں گے چور حاکم تو وہ لوٹیں گے وطن تیرا
کبھی رہبر تو پیسہ قوم کا کھایا نہیں کرتے
----------------
زیادہ ہے ضرورت سے تو لوگوں کی امانت ہے
غریبوں کو کبھی ایسے تو ترسایا نہیں کرتے
-------------
کبھی جانے نہیں دینا کسی کو روٹھ کر ارشد
کسی کا مان رکھنے میں یوں شرمایا نہیں کرتے
 

الف عین

لائبریرین
جو دنیا سے چلے جائیں کبھی آیا نہیں کرتے
دلوں میں یاد رہتے ہیں کبھی جایا نہیں کرتے
------------- دوسرا مصرع یوں ہو تو
دلوں میں بس کے رہتے ہیں، کبھی......

بنا سوچے نہیں کہتے ، سمجھ کر بات کرتے ہیں
نکل جائے زباں سے جو تو دہرایا نہیں کرتے
------------ کون؟ یہ تو ظاہر ہی نہیں ہوا!
نکل جائے زباں سے کچھ... بہتر ہو گا

بڑا آسان ہوتا ہے دلوں کو توڑ دینا تو
دلوں کو جوڑنے یہ لوگ کیوں آیا نہیں کرتے
------------- درست

یقیں کامل ہمیشہ ہی خدا کی ذات پر رکھنا
اگر رب پر ہی تکیہ ہو تو گھبرایا نہیں کرتے
------------- درست

امیدیں غیر سے رکھنا ، نہیں ہے کام مامن کا
درِ اغیار پر وہ تو کبھی جایا نہیں کرتے
---------------- مامن کن معنوں میں؟ شاید مومن لکھنا چاہتے تھے! شاید یوں بہتر ہو
امیدیں غیر سے رکھنا ، نہیں ایمان کا شیوہ
درِ اغیار پر مومن کبھی جایا نہیں کرتے

بنیں گے چور حاکم تو وہ لوٹیں گے وطن تیرا
کبھی رہبر تو پیسہ قوم کا کھایا نہیں کرتے
---------------- ٹھیک

زیادہ ہے ضرورت سے تو لوگوں کی امانت ہے
غریبوں کو کبھی ایسے تو ترسایا نہیں کرتے
------------- پہلا مصرع
زیادہ ہو ضرورت سے تو ان کی ہی امانت ہے
بہتر رہے گا

کبھی جانے نہیں دینا کسی کو روٹھ کر ارشد
کسی کا مان رکھنے میں یوں شرمایا نہیں کرتے
... درست
باقی تو میں نے درست کر ہی دیا ہے، بس ایک ہی شعر. دوسرے شعر. کو دیکھ لیں
 
الف عین
------
دوبارا
----
جو دنیا سے چلے جائیں کبھی آیا نہیں کرتے
دلوں میں بس کے رہتے ہیں، کبھی جایا نہیں کرتے
----------------
بنا سوچے نہیں کہتے ، سمجھ کر بات کرتے ہیں
نکل جائے زباں سے کچھ تو دہرایا نہیں کرتے
--------------
بڑا آسان ہوتا ہے دلوں کو توڑ دینا تو
دلوں کو جوڑنے یہ لوگ کیوں آیا نہیں کرتے
-------------

یقیں کامل ہمیشہ ہی خدا کی ذات پر رکھنا
اگر رب پر ہی تکیہ ہو تو گھبرایا نہیں کرتے
-------------
امیدیں غیر سے رکھنا ، نہیں ایمان کا شیوہ
درِ اغیار پر مومن کبھی جایا نہیں کرتے
-------------
بنیں گے چور حاکم تو وہ لوٹیں گے وطن تیرا
کبھی رہبر تو پیسہ قوم کا کھایا نہیں کرتے
--------------
زیادہ ہو ضرورت سے تو ان کی ہی امانت ہے
غریبوں کو کبھی ایسے تو ترسایا نہیں کرتے
---------------
کبھی جانے نہیں دینا کسی کو روٹھ کر ارشد
کسی کا مان رکھنے میں یوں شرمایا نہیں کرتے
... ----------
نوٹ،،مومن کی جگہ غلطی سے مامن لکھا گیا تھا۔ آپ نے تو وہ شعر بہت خوبصورت کر دیا ہے ---انتہائی شکریہ
 
Top