محمد بلال اعظم
لائبریرین
بابا جانی کے دلی شکریہ کے ساتھ
غزل
جو سر سناں پہ سجے، وہ جھکاؤ چاہتے ہیں
یہ کون لوگ سفر میں پڑاؤ چاہتے ہیں
یہی ہیں وہ، جنہیں زعمِ شناوری تھا بہت
کنارِ نیل جو پہنچے تو ناؤ چاہتے ہیں
یہ پارسا جو طریقت کی بات کرتے ہیں
یہ داغ داغ ہیں، اپنا بچاؤ چاہتے ہیں
تکلفات ہوئے ہیں سرشت میں شامل
محبتوں میں بھی ہم رکھ رکھاؤ چاہتے ہیں
ہمیں خبر ہے کہ ترکش میں تیر کتنے ہیں
ہم اہلِ جذب و جنوں، پھر بھی گھاؤ چاہتے ہیں
(محمد بلال اعظم)
یہ کون لوگ سفر میں پڑاؤ چاہتے ہیں
یہی ہیں وہ، جنہیں زعمِ شناوری تھا بہت
کنارِ نیل جو پہنچے تو ناؤ چاہتے ہیں
یہ پارسا جو طریقت کی بات کرتے ہیں
یہ داغ داغ ہیں، اپنا بچاؤ چاہتے ہیں
تکلفات ہوئے ہیں سرشت میں شامل
محبتوں میں بھی ہم رکھ رکھاؤ چاہتے ہیں
ہمیں خبر ہے کہ ترکش میں تیر کتنے ہیں
ہم اہلِ جذب و جنوں، پھر بھی گھاؤ چاہتے ہیں
(محمد بلال اعظم)