طارق شاہ
محفلین
نذر فیض
افتخار عارف
افتخار عارف
جو فیض سے شرفِ استفادہ رکھتے ہیں
کچھ اہلِ درد سے نِسبت زیادہ رکھتے ہیں
رُمُوزِ مُملکتِ حرْف جاننے والے
دِلوں کو صُورتِ معنی کشادہ رکھتے ہیں
شبِ ملال بھی، ہم رہْروانِ منزلِ عِشْق
وصالِ صُبْح سفر کا اِرادہ رکھتے ہیں
جمالِ چہرۂ فردا سے، سُرخ رُو ہے جو خواب
اُس ایک خواب کو، جادہ بہ جادہ رکھتے ہیں
مُقامِ شُکر، کہ اِس شہْرِ کج ادا میں بھی لوگ
لحاظِ حرفِ دلآویز و سادہ رکھتے ہیں
بنامِ فیض، بجانِ اسد فقیر کے پاس
جو آئے آئے، کہ ہم دِل کشادہ رکھتے ہیں
افتخارعارف
کچھ اہلِ درد سے نِسبت زیادہ رکھتے ہیں
رُمُوزِ مُملکتِ حرْف جاننے والے
دِلوں کو صُورتِ معنی کشادہ رکھتے ہیں
شبِ ملال بھی، ہم رہْروانِ منزلِ عِشْق
وصالِ صُبْح سفر کا اِرادہ رکھتے ہیں
جمالِ چہرۂ فردا سے، سُرخ رُو ہے جو خواب
اُس ایک خواب کو، جادہ بہ جادہ رکھتے ہیں
مُقامِ شُکر، کہ اِس شہْرِ کج ادا میں بھی لوگ
لحاظِ حرفِ دلآویز و سادہ رکھتے ہیں
بنامِ فیض، بجانِ اسد فقیر کے پاس
جو آئے آئے، کہ ہم دِل کشادہ رکھتے ہیں
افتخارعارف