بہت شکریہ سید عاطف علی صاحب!جو میں جانتی بچھڑت ہیں سئیاں
گھنگھٹا میں آگ لگا دیتی
__________
دلی دیس سہامنوں
سو جہاں بسے دلدار
خسروں باھو دیس پر
سو تن من دیجئے وار
جو میں جانتی بچھڑت ہیں سئیاں
گھونگھٹا میں آگ لگا دیتی
تن وارتی ،من تو وے سیاں
توہے چرنن سیس نواں دیتی
ندی کنارے میں کھڑی
اور پانی جھلمل ہووئے
میں میلی، اور پی اجلا
موری ہار سنگھار کی رات گئی
پیہوں سنگ امنگ موری آج گئی
گھر آئے نہ مورے سانوریا
میں تو تن من ان پہ لٹا دیتی۔
موہے پریت کی ریت نہ بھائی سکھی
میں تو بن کے دلہن پچھتائی سکھی
ہوتی نہ اگر دنیا کی شرم
توہے بھیج کے پتیاں بلا لیتی۔
جو میں جانتی بچھڑت ہیں سئیاں
گھونگھٹا میں آگ لگا دیتی۔
Tarz E shukhan طرزِ سُخن ۔ فیس بک ۔
بہت خوب، نصرت فتح علی خان کی گائی ہوئی اس غزل کا لنک دیجیے گا۔نصرت فتح علی خان کی گائی اور بوعلی قلندر کی لکھی ایک فارسی غزل ’’اگر بینم شبِ ناگاہ من آن سلطان خوباں را ‘‘ نے کمال ہی کردیا ، عروض ڈاٹ کام پر اس کی بحر تلاش کرکے اسی زمین میں اردو زدہ ایک غزل بھی لکھ دی ۔
بہت خوب، نصرت فتح علی خان کی گائی ہوئی اس غزل کا لنک دیجیے گا۔
کیا یہ غزل اردو ترجمہ کے ساتھ مل سکتی ہے؟اگر بینم شبِ ناگاہ من آن سلطان خوباں را ‘
کیا یہ غزل اردو ترجمہ کے ساتھ مل سکتی ہے؟
اگر بینم شبے ناگاہ آں سلطان خوباں را
سر اندر پائے او آرم فدا سازم دل و جاں را
بہ گرد کعبہ کے گردم چو روئے یار من کعبہ
کنم طواف مے خانہ بہ بوسم پائے مستاں را ---
روم در بت کدہ شینم بہ پیش بت کنم سجدہ
اگر یابم خریدارے فروشم دین و ایماں را
فروزم آتشے در دل بسوزم قبلۂ عالم
پس آنگہ قبلہ سازم من خم ابروئے خوباں را
سرم پیچاں دلم پیچاں منم پیچیدۂ جاناں
شرفؔ چوں مار می پیچد چہ بینی مار پیچاں را
بو علی شاہ قلندر
اگر "من آں سلطان خوباں را " ہو گا تو یقیناً ناگاہ کو "ناگہ" کر دیا ہو گا ، ورنہ وزن درست نہیں رہے گا ۔ ویسے عموماً ایسی شاعری کے مختلف ورژن بھی مشہور ہو ہی جاتے ہیں ۔شکریہ سید صاحب محترم۔ پہلا مصرع کہیں پر "من آں سلطان خوباں را "ہے۔۔۔
شکریہ سید صاحب محترم۔ پہلا مصرع کہیں پر "من آں سلطان خوباں را "ہے۔۔۔
آدھی گزارش تو پوری ہوئی باقی آدھی (ترجمہ) پر بھی کرم فرمائیں۔۔۔
اگر بینم شبے ناگاہ آں سلطان خوباں رااگر "من آں سلطان خوباں را " ہو گا تو یقیناً ناگاہ کو "ناگہ" کر دیا ہو گا ، ورنہ وزن درست نہیں رہے گا ۔ ویسے عموماً ایسی شاعری کے مختلف ورژن بھی مشہور ہو ہی جاتے ہیں ۔
کہیں کہیں بسرت بھی نظر آتا ہے ۔میں نوشاد اور لتا کے گیت کا ویدیو سمجھ کر یہاں آیا تو معلوم ہوا کہ اسے بھی ہیک کر کللیا گیا ہے! لتا ک گیت میں 'بسرت' ہے، بچھڑت تو زبان کے لہجے کے مطابق درست نہیں
مجازی معنی کہہ سکتے ہیں، یعنی 'بسرنا' مصدر سے نکلا ہوا لفظ ہے، یعنی بھولا بسرا بن جانا،کہیں کہیں بسرت بھی نظر آتا ہے ۔
کیا معنی بچھڑنے کے ہی ہیں ؟
جزاک اللہ عاطف بھائی۔۔۔اگر بینم شبے ناگاہ آں سلطان خوباں را
سر اندر پائے او آرم فدا سازم دل و جاں را
اگر میں کسی شب اچانک خوباں کے اس شاہ کو دیکھ لوں
تو اپنا سر اس کے قدموں میں ڈال کر دج و جان فدا کردوں
بہ گرد کعبہ کے گردم چو روئے یار من کعبہ
کنم طواف مے خانہ بہ بوسم پائے مستاں را ---
بہر حال ترجمہ کچھ ایسا ہے کہ۔ کعبہ کے گرد کیوں کر پھروں کہ میرا یار کعبے جیسا ہے۔ میں میخانے کا طواف کرتا ہوں اور مستوں کی قدم بوسی کرتا ہوں
روم در بت کدہ شینم بہ پیش بت کنم سجدہ ---
اگر یابم خریدارے فروشم دین و ایماں را
بتکدے جاتا ہوں اور بیٹھ کر بت کے سامنے سجدہ کرتا ہوں۔ اگر کوئی خریدار ملے تو دین و ایمان بیچ دوں ۔
فروزم آتشے در دل بسوزم قبلۂ عالم
پس آنگہ قبلہ سازم من خم ابروئے خوباں را
دل میں وہ آتش جلاتا ہوں جو قبلۂ عالم کو جلادے۔ اس کے بعد وہاں خوباں کے ابرو کے خم سے ایک قبلے کی محراب بناتا ہوں ۔
سرم پیچاں دلم پیچاں منم پیچیدۂ جاناں
شرفؔ چوں مار می پیچد چہ بینی مار پیچاں را
میرا سر اور میرا دل الجھے ہیں اور میں محبوب میں الجھا ہوں
شرف جو سانپ کی طرح بل کھاتا ہے ہے تو بل کھاتے سانپ کو کیا دیکھے گا ۔
کچھ شعر میں کچھ ممکنہ غلطی کی وجہ سے اصل مفہوم پانے سے قاصر ہوں ۔
دل و جان۔قدموں میں ڈال کر دج و جان فدا کردوں
دیوان بو علی شاہ قلندرؒکیا یہ غزل اردو ترجمہ کے ساتھ مل سکتی ہے؟
ندى كنارے ميں كھڑى اور پانى جھل مل ہوےندی کنارے میں کھڑی
اور پانی جھلمل ہووئے
میں میلی، اور پی اجلا