جو نہ مل سکا ہمکو، زندگی کے میلے میں
کیا بتایئے اُس کا، انتظار کتنا تھا
وار پُشت سے کرتے، دِل ہی رکھ لیا ہوتا
ایک پل میں کھو بیٹھے، اعتبار جتنا تھا
کیوں چلے گئے آخر، چھوڑ کر ہمیں تنہا
دو گھڑی تو رُک جاتے، ہمکو ساتھ چلنا تھا
روشنی میں پل دو پل، رقص کر لیا ہوتا
آخرش، تو پروانے، تُجھکو جل کے مرنا تھا
دو گھڑی اُجالے میں، ہم خوشی سے آئے تھے
آفتابِ غم تُجھکو، شام کو تو ڈھلنا تھا
گیان کی تمنّا میں، اے عدیل اب سو لو
جاگتے میں جو دیکھا، وہ تو ایک سپنا تھا
کیا بتایئے اُس کا، انتظار کتنا تھا
وار پُشت سے کرتے، دِل ہی رکھ لیا ہوتا
ایک پل میں کھو بیٹھے، اعتبار جتنا تھا
کیوں چلے گئے آخر، چھوڑ کر ہمیں تنہا
دو گھڑی تو رُک جاتے، ہمکو ساتھ چلنا تھا
روشنی میں پل دو پل، رقص کر لیا ہوتا
آخرش، تو پروانے، تُجھکو جل کے مرنا تھا
دو گھڑی اُجالے میں، ہم خوشی سے آئے تھے
آفتابِ غم تُجھکو، شام کو تو ڈھلنا تھا
گیان کی تمنّا میں، اے عدیل اب سو لو
جاگتے میں جو دیکھا، وہ تو ایک سپنا تھا