نوید رزاق بٹ
محفلین
السلام علیکم و رحمۃ اللہ احباب۔ چند اشعار پیشِ خدمت ہیں، اِس درخواست کے ساتھ کہ جہاں کہیں کمی بیشی نظر آئے ضرور نشاندہی فرمائیں تاکہ بہتری کی کوشش کی جا سکے۔ جزاکم اللہ خیر ۔ (حضراتِ محترم الف عین ، مہدی نقوی حجاز ، طارق شاہ )
جو ہوتی دیس میں عزت ہنر کی
نہ کھاتے ٹھوکریں ہم در بدر کی
جو ہوتی دیس میں عزت ہنر کی
نہ کھاتے ٹھوکریں ہم در بدر کی
کہا مرتے ہوئے بیکس نے مجھ سے
سخاوت دیکھ لی تیرے نگر کی
سخاوت دیکھ لی تیرے نگر کی
تمھارے شہر میں سب بے وفا ہیں
خطا اِس میں نہ تھی کچھ نامہ بر کی
خطا اِس میں نہ تھی کچھ نامہ بر کی
انا نے لُوٹ لی اِس کی خلافت
شکایت کی فرشتوں نے بشر کی
شکایت کی فرشتوں نے بشر کی
کسی طوفان کی آمد ہے شاید
خموشی بولتی ہے رہگزر کی
خموشی بولتی ہے رہگزر کی
جو سوئیں اب قیامت کو اُٹھیں گے
تھکن اترے یونہی شاید سفر کی
تھکن اترے یونہی شاید سفر کی
مِلا دیتی ہے بندے کو خدا سے
پہنچ افلاک تک آہِ سَحَر کی
پہنچ افلاک تک آہِ سَحَر کی
(نوید رزاق بٹ)