جِیون مِیں جَب دُکھ سے اَپنے دِن اور رَاتیں لِکھّوں - (غزل)

عؔلی خان

محفلین
*~* غزل *~*

جِیون مِیں جَب دُکھ سے اَپنے دِن اور رَاتیں لِکھّوں
پھِر بھی کِیا مَیں خَط مِیں آپ کو پِیار کی بَاتیں لِکھّوں

کوئی مِرا پَردِیس گیا نہ کوئی چَاہنے وَالا
کِس کو خَط مِیں اَپنے دِل کی مَیں سوغَاتیں لِکھّوں

دُکھ اور سُکھ بھی تو کِسی قِیمَت کہیں نَہیں مِل پَاتے
کیوں نہ اُن کو سونے، چَاندی جیسی دَھاتیں لِکھّوں

خُود کو ٹکڑے ٹکڑے کرکے اُونچا شملہ چَاہوں
اور پھِر فَخر سے ان ٹکڑوں کو اَپنی ذَاتیں لِکھّوں

میرا سُورَج ایسا گیا کہ پھِر نہ لَوٹ کے آیا
اَب تو اُجلے دِنوں کو بھی مَیں کالی رَاتیں لِکھّوں

عؔلی اَکیلے جِینا بھی جَب اَبھی تَلک نہ آیا
تو پھِر کیوں مَیں اَپنے جِیون مِیں بَارَاتیں لکھّوں

© عؔلی خان – www.AliKhan.org/book.pdf
 
Top