شکریہ ابن جمال صاحب!
تدوین کی سہولت موجود نہیں ہے اس لیئے اس غزل کو تصحیح کے ساتھ دوبارہ پیش کر رہا ہوں۔۔۔ کسی بھی قسم کی تکلیف کے لیئے معذرت۔
غزل
جگ میں آکر اِدھر اُدھر دیکھا
تو ہی آیا نظر جدھر دیکھا
جان سے ہوگئے بدن خالی
جس طرف تونے آنکھ بھر دیکھا
نالہ، فریاد، آہ اور زاری
آپ سے ہوسکا سو کر دیکھا
اِن لبوں نے نہ کی مسیحائی
ہم نے سو سو طرح سے مر دیکھا
اور عاشق مزاج ہے کوئی
درد کو قصّہ مختصر دیکھا