بشارت گیلانی
محفلین
جھیل آنکھوں میں شفق اتارے ملنا۔
شام ڈھلے پھر جام کنارے ملنا۔
-------٭-------
طول گرفتہ لگتا ہے افسانہ۔
رات کسی کا زلف سنوارے ملنا۔
-------٭-------
دنیا داری تو رکھنی پڑتی ہے۔
سب ملتے ہیں، تم بھی بارے ملنا۔
-------٭-------
ویسا خوش منظر گر مل بھی جائے۔
مشکل ہیں وہ عنصر سارے ملنا۔
-------٭-------
شکووں کے سائے میں ہی سستا لیں۔
جانے پھر کب کس کو پیارے ملنا۔
-------٭-------
اب تعبیر گزیدہ آنکھوں میں کیوں۔
دن میں خواب اور رات کو تارے ملنا۔
شام ڈھلے پھر جام کنارے ملنا۔
-------٭-------
طول گرفتہ لگتا ہے افسانہ۔
رات کسی کا زلف سنوارے ملنا۔
-------٭-------
دنیا داری تو رکھنی پڑتی ہے۔
سب ملتے ہیں، تم بھی بارے ملنا۔
-------٭-------
ویسا خوش منظر گر مل بھی جائے۔
مشکل ہیں وہ عنصر سارے ملنا۔
-------٭-------
شکووں کے سائے میں ہی سستا لیں۔
جانے پھر کب کس کو پیارے ملنا۔
-------٭-------
اب تعبیر گزیدہ آنکھوں میں کیوں۔
دن میں خواب اور رات کو تارے ملنا۔