جہانگیر ترین اور نادر لغاری کو پارٹی سے نکالنے کا حکم

جہانگیر ترین اور نادر لغاری کو پارٹی سے نکالنے کا حکم
284549_55806211.jpg

پی ٹی آئی کے الیکشن ٹربیونل کا جہانگیر ترین اور نادر لغاری کو پارٹی سے نکالنے کا حکم۔ پرویز خٹک اور علیم خان کی بنیادی رکنیت منسوخ کر دی۔
لاہور: (دنیا نیوز) الیکشن ٹربیونل نے جہانگیر ترین اور نادر لغاری کو پارٹی سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں دوبارہ پارٹی میں لینے پر بھی پابندی عائد کر دی۔ ٹربیونل نے پرویز خٹک اور علیم خان کی بھی بنیادی رکنیت منسوخ کرتے ہوئے انہیں بھی پارٹی عہدہ دینے پر پابندی عائد کر دی۔ ٹربیونل نے عارف علوی، سیف اللہ نیازی، قاسم خان سوری کو شوکازنوٹس جاری کرتے ہوئے 29 جون کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ پی ٹی آئی کا دو رکنی ٹربیونل جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کی سربراہی میں قائم کیا گیا تھا۔ ٹربیونل انٹرا پارٹی انتخابات میں بے قاعدگیوں کا جائزہ لے رہا تھا۔ جسٹس وجیہہ الدین کی سربراہی میں الیکشن ٹربیونل نے آج اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ واضح رہے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ٹریبونل کو تحلیل کر چکے ہیں۔
 
دیکھئے اب عمران ٹریبیونل کے حکم کے ساتھ کیا سلوک کرتا ہے۔ غالباً اب ٹریبیونل کو ہی پارٹی سے نکالا جائے گا
 
لو جی انقلابی قائدین کا رد عمل بھی آگیا ہے۔
"چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ٹربیونل کے فیصلے پر ردعمل میں کہا ہے کہ دوبارہ تنظیمی الیکشن کے فیصلے کے بعد ٹربیونل تحلیل کیا جا چکا ہے، ٹربیونل کو سینئر پارٹی رہنمائوں کو نشانہ بنانے اور توہین کا اختیار نہیں، تحلیل شدہ ٹربیونل کو فیصلوں کا کوئی اختیار نہیں۔ ادھر جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا ہے کہ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے پر کسی کو اعتراض ہو تو عدالت سے رجوع کرسکتا ہے، ٹربیونل فعال ہے اور قانونی فرائض انجام دے رہا ہے۔ ٹربیونل کو تحلیل کرنے کا فیصلہ پارٹی قیادت واپس لے چکی ہے۔ وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ میراپارٹی میں کوئی عہدہ نہیں، کارکن ہوں کسی سے جھگڑا نہیں، میں جسٹس (ر) وجیہہ الدین کو نہیں جانتا نہ میرا کبھی ان سے رابطہ ہوا، جسٹس (ر) وجیہہ الدین ذہنی طور پر ٹھیک نہیں لگتے۔ ترجمان تحریک انصاف نعیم الحق نے کہا ہے کہ ٹربیونل کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ نادر اکمل لغاری نے کہا ہے کہ یکطرفہ فیصلوں کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی، پارٹی کے الیکشن ٹربیونل کو نہیں مانتا۔"
 
Top