ش زاد
محفلین
جہان بھر کے مسائل ہیں اک سفر میں مُجھے
مگر سمجھتے نہیں لوگ میرے گھر میں مُجھے
نہیں ہوں چاند میں سورج ہوں اور کسی صورت
بسائے بھی تو کہاں تک کوئی نظر میں مُجھے
کچھ اور دن ابھی چلنی ہے بات مقتل کی
کچھ اور دن ابھی رہنا ہے اس خبر میں مُجھے
مِرا قرار بھی لُوٹا تھا میری آنکھوں نے
مِلا سکون بھی اپنی ہی چشمِ تر میں مُجھے
یہ کیسا وعدہ کیا تُو نے یار آنے کا
کہ ٹانک ڈالا ہے اس نے تو میرے در میں مُجھے
کُچھ ایسی آج عنایت مری نظر پہ ہوئی
دِکھائی دینے لگا حاشیہ قمر میں مُجھے
ابھی بنایا ہے تصویر میں شجر میں نے
ابھی بنانا ہے اک گھونسلہ شجر میں مُجھے
ش زاد
مگر سمجھتے نہیں لوگ میرے گھر میں مُجھے
نہیں ہوں چاند میں سورج ہوں اور کسی صورت
بسائے بھی تو کہاں تک کوئی نظر میں مُجھے
کچھ اور دن ابھی چلنی ہے بات مقتل کی
کچھ اور دن ابھی رہنا ہے اس خبر میں مُجھے
مِرا قرار بھی لُوٹا تھا میری آنکھوں نے
مِلا سکون بھی اپنی ہی چشمِ تر میں مُجھے
یہ کیسا وعدہ کیا تُو نے یار آنے کا
کہ ٹانک ڈالا ہے اس نے تو میرے در میں مُجھے
کُچھ ایسی آج عنایت مری نظر پہ ہوئی
دِکھائی دینے لگا حاشیہ قمر میں مُجھے
ابھی بنایا ہے تصویر میں شجر میں نے
ابھی بنانا ہے اک گھونسلہ شجر میں مُجھے
ش زاد