شکیب جلالی جہاں تلک بھی یہ صحرا دکھائی دیتا ہے - شکیب جلالی

فرخ منظور

لائبریرین
جہاں تلک بھی یہ صحرا دکھائی دیتا ہے
مری طرح سے اکیلا دکھائی دیتا ہے

نہ اتنی تیز چلے سر پھری ہوا سے کہو
شجر پہ ایک ہی پتّا دکھائی دیتا ہے

برا نہ مانیے لوگوں کی عیب جوئی کا
انھیں تو دن کو بھی سایا دکھائی دیتا ہے

یہ ایک ابر کا ٹکڑا کہاں کہاں برسے
تمام دشت ہی پیاسا دکھائی دیتا ہے

وہیں پہنچ کے گرائیں گے بادباں اپنے
وہ دور کوئی جزیرا دکھائی دیتا ہے

وہ الوداع کا منظر، وہ بھیگتی پلکیں
پسِ غبار بھی کیا کیا دکھائی دیتا ہے

مری نگاہ سے چھپ کر کہاں رہے گا کوئی
کہ اب تو سنگ بھی شیشہ دکھائی دیتا ہے

سمٹ کے رہ گئے آخر پہاڑ سے قدم بھی
زمیں سے ہر کوئی اونچا دکھائی دیتا ہے

کھلی ہے دل میں کسی کے بدن کی دھوپ شکیب
ہر ایک پھول سنہرا دکھائی دیتا ہے

بشکریہ اعجاز صاحب مزید کلام کے لیے اعجاز صاحب کا مرتب کردہ دھاگہ دیکھیے
 

محمد وارث

لائبریرین
میں نے یہ غزل پہلی بار پڑھی ہے اور واہ کیا لا جواب غزل ہے، سبھی اشعار بہت خوبصورت ہیں۔

شکریہ فرّخ صاحب پوسٹ کرنے کیلیئے۔
 

فاتح

لائبریرین
فرخ صاحب شکیب جلالی کی خوبصورت غزل شیئر کرنے پر آپ کا بہت شکریہ۔

درض‌ذیل شعر کا مصرع ثانی کچھ سمجھ نہیں آیا:
برا نہ مانیے لوگوں کی عیب جوئی کا
انھیں تو دن کو بھی سایا دکھائی دیتا ہے
 

فرخ منظور

لائبریرین
فرخ صاحب شکیب جلالی کی خوبصورت غزل شیئر کرنے پر آپ کا بہت شکریہ۔

درض‌ذیل شعر کا مصرع ثانی کچھ سمجھ نہیں آیا:
برا نہ مانیے لوگوں کی عیب جوئی کا
انھیں تو دن کو بھی سایا دکھائی دیتا ہے

شکریہ وارث صاحب اور شکریہ فاتح صاحب - ویسے مجھے بھی سمجھ میں نہیں‌ آیا ;)
 

محمد وارث

لائبریرین
برا نہ مانیے لوگوں کی عیب جوئی کا
انھیں تو دن کو بھی سایا دکھائی دیتا ہے

مجھے اس شعر کی کچھ یوں سمجھ آئی ہے کہ شاید سایے کو عیب سے تشبیہ دی ہے یعنی رات کی تاریکی میں تو کسی کے قد و قامت نظر نہیں آتے لیکن دن کی روشنی میں تو آتے ہیں تو لیکن عیب جو دنیا، دن کی روشنی میں بھی کسی کے قد و قامت کی بجائے اسکا سایا یعنی عیب ہی دیکھتی ہے، جب کہ دن کو سایا نظر آنا ایک بدیہہ بات ہے یعنی عیب تو سبھی کے ساتھ ہوتے ہیں تو پھر انھیں پر نظر کیوں۔ ویسے سایے اور عیب کی بات سے مجھے تو اس شعر میں ایک تلمیح کا بھی مزہ آیا ہے یعنی حضور (ص) کے سایے کے متعلق ایک مشہور روایت۔


باقی اللہ بہتر جانتا ہے یا پھر شعر کا خالق۔ :)
 
Top