Qamar Shahzad
محفلین
جیسے گدڑی میں لعل رکھتے ہیں
ہم تمہارا خیال رکھتے ہیں
آپ کو جان چاہیے میری
حکم کیجے ، نکال رکھتے ہیں
اشک ، آزار ، غم ، جفا ، تیرے
سارے تحفے سنبھال رکھتے ہیں
یاد کرتے ہیں ان کو فرصت سے
کام سب کل پہ ڈال رکھتے ہیں
اوج ان کو نصیب ہوتا ہے
جو خیالِ زوال رکھتے ہیں
قلبِ شیدا ہے اپنے پہلو میں
وہ بھی چشمِ غزال رکھتے ہیں
آرزو ہم کو بس قمرؔ کی ہے
لاکھ تارے جمال رکھتے ہیں
#قمرآسی
ہم تمہارا خیال رکھتے ہیں
آپ کو جان چاہیے میری
حکم کیجے ، نکال رکھتے ہیں
اشک ، آزار ، غم ، جفا ، تیرے
سارے تحفے سنبھال رکھتے ہیں
یاد کرتے ہیں ان کو فرصت سے
کام سب کل پہ ڈال رکھتے ہیں
اوج ان کو نصیب ہوتا ہے
جو خیالِ زوال رکھتے ہیں
قلبِ شیدا ہے اپنے پہلو میں
وہ بھی چشمِ غزال رکھتے ہیں
آرزو ہم کو بس قمرؔ کی ہے
لاکھ تارے جمال رکھتے ہیں
#قمرآسی