محمد تابش صدیقی
منتظم
ایچی سن کالج میں وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ٹیچر ریٹائرڈ میجر جیفری ڈگلس لینگ لینڈز لاہور میں انتقال کرگئے۔
ان کی عمر 101 برس تھی اور شعبہ تعلیم میں گراں قدر خدمات پر انہیں دنیا بھر میں شہرت حاصل رہی۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ ’جیفری ڈگلس لینگ لینڈز کا آج صبح 10 بج کر 15 منٹ پر انتقال ہوا‘۔
جیفری ڈگلس لینگ لیڈز کو ستارہ امتیاز، ہلال امتیاز سمیت آڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جارج اور آڈر آف برٹش ایمپائر جیسے اعزازات سے نوازا گیا۔
وہ 21 اکتوبر 1917 کو انگلینڈ کی ریاست یارکشائر میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم کے بعد مقامی اسکول ’کریڈون‘ میں بطور معلم فرائض انجام دینے لگے۔
بعد ازاں انہوں نے 1939 میں برطانوی آرمی میں شمولیت اختیار کی اور 1944 میں انڈین آرمی کے لیے رضاکارانہ خدمات پیش کی۔
قیام پاکستان کے بعد انہیں پاکستان آرمی میں شمولیت کی پیشکش ہوئی جسے انہوں نے اپنی مرضی سے قبول کیا۔
جب فوج سے ریٹائرڈ ہوئے تب وہ میجر کے عہدے پر فائز تھے، اس وقت کے صدر ایوب خان کی جانب سے انہیں پاکستان میں مستقل سکونت اختیار کرنے کی اجازت ملی اور 1954 میں ایچی سن کالج میں ملازمت مل گئی۔
1979 میں انہیں ایچی سن کالج سے شمالی وزیرستان میں قائم رزمک کیڈٹ کالج میں بطور پرنسپل مقرر کردیا گیا، جہاں انہوں نے 10 برس یعنی 1989 تک فرائض انجام دیئے۔
پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر تھومس ڈریو نے جیفری ڈگلس لینگ لینڈز کی وفات پر ٹوئٹ کیا کہ ’پاکستان ایک حقیقی دوست اور عظیم استاد سے محروم ہوگیا‘۔
ان کی عمر 101 برس تھی اور شعبہ تعلیم میں گراں قدر خدمات پر انہیں دنیا بھر میں شہرت حاصل رہی۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ ’جیفری ڈگلس لینگ لینڈز کا آج صبح 10 بج کر 15 منٹ پر انتقال ہوا‘۔
جیفری ڈگلس لینگ لیڈز کو ستارہ امتیاز، ہلال امتیاز سمیت آڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جارج اور آڈر آف برٹش ایمپائر جیسے اعزازات سے نوازا گیا۔
وہ 21 اکتوبر 1917 کو انگلینڈ کی ریاست یارکشائر میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم کے بعد مقامی اسکول ’کریڈون‘ میں بطور معلم فرائض انجام دینے لگے۔
بعد ازاں انہوں نے 1939 میں برطانوی آرمی میں شمولیت اختیار کی اور 1944 میں انڈین آرمی کے لیے رضاکارانہ خدمات پیش کی۔
قیام پاکستان کے بعد انہیں پاکستان آرمی میں شمولیت کی پیشکش ہوئی جسے انہوں نے اپنی مرضی سے قبول کیا۔
جب فوج سے ریٹائرڈ ہوئے تب وہ میجر کے عہدے پر فائز تھے، اس وقت کے صدر ایوب خان کی جانب سے انہیں پاکستان میں مستقل سکونت اختیار کرنے کی اجازت ملی اور 1954 میں ایچی سن کالج میں ملازمت مل گئی۔
1979 میں انہیں ایچی سن کالج سے شمالی وزیرستان میں قائم رزمک کیڈٹ کالج میں بطور پرنسپل مقرر کردیا گیا، جہاں انہوں نے 10 برس یعنی 1989 تک فرائض انجام دیئے۔
پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر تھومس ڈریو نے جیفری ڈگلس لینگ لینڈز کی وفات پر ٹوئٹ کیا کہ ’پاکستان ایک حقیقی دوست اور عظیم استاد سے محروم ہوگیا‘۔