ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
عظیم
خلیل الرحمن
-------------
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
--------------
جینے کا حق کسی کو دنیا کبھی نہ دے گی
ایسی رہی ہے دنیا ایسی سدا رہے کی
--------یا
پہلے بھی اس طرح تھی ایسی ہی اب رہے گی
----------------
رکھے گی یاد دنیا دو چار دن مجھے بھی
اچھا وہ آدمی تھا اتنا ہی بس کہے گی
-----------
لاچار ہو گیا تو دھکے ملیں گے مجھ کو
ہرگز نہ بوجھ میرا دنیا کبھی سہے گی
--------------
اپنا نہ کہہ سکا میں، تھے لوگ اس طرح کے
کائی مرا بھی ہوتا حسرت یہی رہے گی
-------------------
الفت کسی کی میں نے پائی نہ اس جہاں میں
بن کر یہ اشک میرے حسرت مری بہے گی
-------------
ناراض ہو کے ارشد دنیا سے جا رہا ہے
اک دن مرا جنازہ یہ دیکھتی رہے گی
---------------
عظیم
خلیل الرحمن
-------------
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
--------------
جینے کا حق کسی کو دنیا کبھی نہ دے گی
ایسی رہی ہے دنیا ایسی سدا رہے کی
--------یا
پہلے بھی اس طرح تھی ایسی ہی اب رہے گی
----------------
رکھے گی یاد دنیا دو چار دن مجھے بھی
اچھا وہ آدمی تھا اتنا ہی بس کہے گی
-----------
لاچار ہو گیا تو دھکے ملیں گے مجھ کو
ہرگز نہ بوجھ میرا دنیا کبھی سہے گی
--------------
اپنا نہ کہہ سکا میں، تھے لوگ اس طرح کے
کائی مرا بھی ہوتا حسرت یہی رہے گی
-------------------
الفت کسی کی میں نے پائی نہ اس جہاں میں
بن کر یہ اشک میرے حسرت مری بہے گی
-------------
ناراض ہو کے ارشد دنیا سے جا رہا ہے
اک دن مرا جنازہ یہ دیکھتی رہے گی
---------------