حسن محمود جماعتی
محفلین
سانس لینا بھی اشجار کی جان پر،
ہو چلا تھا کڑا اور ہوا چل پڑی
پھر سے رنگ فضا معتدل ہوگیا،
حبس حد سے بڑھا اور ہوا چل پڑی
پار کرنے کے پختہ اردے مرے،
لے چلے سمت ساحل اڑا کر مجھے
نرم رو موج دریا پہ تیرا ہی تھا،
میرا کچہ گھڑا اور ہوا چل پڑی
میرے گھوڑوں کی اڑتی ہوئی دھول نے،
میرے دشمن کے لشکر کو اندھا کیا
ہم پیادوں کا یوں بھی بھرم رہ گیا،
پہلا دستہ لڑا اور ہوا چل پڑی
شہر سارا تلاوت میں مصروف ہے
پھر بھی موسم کے تیور بدلتے نہیں
یہ سنا ہے کہ پہلے کسی شخص نے
پہلا کلمہ پڑھا، اور ہوا چل پڑی
ہو چلا تھا کڑا اور ہوا چل پڑی
پھر سے رنگ فضا معتدل ہوگیا،
حبس حد سے بڑھا اور ہوا چل پڑی
پار کرنے کے پختہ اردے مرے،
لے چلے سمت ساحل اڑا کر مجھے
نرم رو موج دریا پہ تیرا ہی تھا،
میرا کچہ گھڑا اور ہوا چل پڑی
میرے گھوڑوں کی اڑتی ہوئی دھول نے،
میرے دشمن کے لشکر کو اندھا کیا
ہم پیادوں کا یوں بھی بھرم رہ گیا،
پہلا دستہ لڑا اور ہوا چل پڑی
شہر سارا تلاوت میں مصروف ہے
پھر بھی موسم کے تیور بدلتے نہیں
یہ سنا ہے کہ پہلے کسی شخص نے
پہلا کلمہ پڑھا، اور ہوا چل پڑی