حجابِ فتنہ پرور ، اب اٹھا لیتی تو اچھا تھا
خود اپنے حسن کو ، پردہ بنا لیتی تو اچھا تھا
تیری نیچی نظر ، خود تیری عصمت کی محافظ ہے
تُو اس نشتر کی ، تیزی آزما لیتی تو اچھا تھا
ترے ماتھے کا ٹیکہ ، مرد کی قسمت کا تارا ہے
اگر تُو سازِ بیداری ، اٹھا لیتی تو اچھا تھا
تیرے ماتھے پہ یہ آنچل ، بہت ہی خوب ہے لیکن
تُو اس آنچل سے ، اک پرچم بنا لیتی تو اچھا تھا
خود اپنے حسن کو ، پردہ بنا لیتی تو اچھا تھا
تیری نیچی نظر ، خود تیری عصمت کی محافظ ہے
تُو اس نشتر کی ، تیزی آزما لیتی تو اچھا تھا
ترے ماتھے کا ٹیکہ ، مرد کی قسمت کا تارا ہے
اگر تُو سازِ بیداری ، اٹھا لیتی تو اچھا تھا
تیرے ماتھے پہ یہ آنچل ، بہت ہی خوب ہے لیکن
تُو اس آنچل سے ، اک پرچم بنا لیتی تو اچھا تھا