حرام لحم پہ پلتا ہوں میں ہوں راجہ گدھ

صفی حیدر

محفلین
محترم سر الف عین کیا اس غزل کے قوافی درست ہیں ؟؟ دیگر محفلین سے بھی اصلاح کی درخواست ہے
حرام لحم پہ پلتا ہوں میں ہوں راجہ گدھ
اجل رسیده ہی کھاتا ہوں میں ہوں راجہ گدھ
کوئی جو دشت نوردی میں جان سے گزرے
خوشی سے جشن مناتا ہوں میں ہوں راجہ گدھ
جہاں پڑے ہوں کسی اجڑے دل میں مرده خواب
وہیں ٹھکانہ میں کرتا ہوں میں ہوں راجہ گدھ
جو پی لوں مرده لبوں سے کشید کر کے مے
تو خوب وجد میں آتا ہوں میں ہوں راجہ گدھ
جواں بدن جو محبت میں ہو قریبِ مرگ
نگاه اس پہ ہی رکھتا ہوں میں ہوں راجہ گدھ
میں نوچ لیتا ہوں مردار جسم کا ہرعضو
صفی یوں بھوک مٹاتا ہوں میں ہوں راجہ گدھ
 

La Alma

لائبریرین
قوافی درست نہیں لگ رہے۔ حرفِ روی کا تعین نہیں ہو پا رہا۔ " پلتا" اور "کھاتا" میں " تا" تو ردیف کا حصہ ہے۔ اگر اسے الگ کر کے قوافی کو دیکھا جائے تو "پل" اور "کھا" ہم قافیہ نہیں رہتے۔ یہاں پر کھاتا، مناتا، آتا، مٹاتا درست قوافی ہیں۔
غزل کا مضمون منفرد اور اچھوتا ہے۔ عمدہ اسلوب میں کہی گئی ایک مسلسل غزل ہے۔ محض قوافی کی غلطی کی وجہ سے محنت ضائع نہیں ہونا چاہیے۔ ذرا سے ردو بدل سے شاید قوافی بھی درست ہو جائیں اور نفسِ مضمون بھی برقرار رہے .
مثال کے طور پر؛
حرام لحم ہی کھاتا ہوں میں ہوں راجہ گدھ
اجل رسیده ہی لاتا ہوں میں ہوں راجہ گدھ
اسی طرح تیسرے اور پانچویں شعر میں بالترتیب "میں کرتا، ہی رکھتا" کی بجائے " بناتا، جماتا" کر دیا جائے تو یہ سقم دور ہو سکتا ہے۔
اگر مقطع میں تخلص کو نہ ہی برتا جائے تو زیادہ بہتر ہو گا۔ اس سے یہ تاثر پیدا ہورہا ہے کہ یہ معائب بذاتِ خود شاعر میں موجود ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
حرف روی انہیں مشترکہ حروف کو کہہ سکتے ہیں جو عروضی اصطلاح ہے۔ لیکن عروض کے مطابق تو روی سے پہلے اصل لفظ ہونا ضروری ہے، جیسے المی کی مثال میں جاتا، کھاتا، لاتا 'تا' کے بغیر بھی جا. کھا، لا با معنی الفاظ ہیں، ان میں جیسے ماتا (بمعنی ماں یا نیند کا ماتا) جیسا قافیہ درست نہیں ہوتا کہ 'ما' اصل لفظ نہیں۔
لیکن میں قافیہ مان لیتا ہوں اسے کہ اتنا ثقہ عروضی نہیں، بلکہ سرے سے عروض ہی نہیں آتا مجھے تو! اسی وجہ سے روی جیسی اصطلاح بھی استعمال نہیں کرتا
 

صفی حیدر

محفلین
قوافی درست نہیں لگ رہے۔ حرفِ روی کا تعین نہیں ہو پا رہا۔ " پلتا" اور "کھاتا" میں " تا" تو ردیف کا حصہ ہے۔ اگر اسے الگ کر کے قوافی کو دیکھا جائے تو "پل" اور "کھا" ہم قافیہ نہیں رہتے۔ یہاں پر کھاتا، مناتا، آتا، مٹاتا درست قوافی ہیں۔
بہت شکریہ آپ نے میری معلومات میں اضافعہ کیا اللہ آپ کو جزائے خیر دے ...... اس طرح کے قوافی کے بارے میں میرے ذہن میں کافی الجھنیں ہیں ...... آپ نے جو وضاحت کی اس سے یہ ابہام کسی حد تک دور ہوا ہے ....
 

صفی حیدر

محفلین
قوافی درست نہیں لگ رہے۔ حرفِ روی کا تعین نہیں ہو پا رہا۔ " پلتا" اور "کھاتا" میں " تا" تو ردیف کا حصہ ہے۔ اگر اسے الگ کر کے قوافی کو دیکھا جائے تو "پل" اور "کھا" ہم قافیہ نہیں رہتے۔ یہاں پر کھاتا، مناتا، آتا، مٹاتا درست قوافی ہیں۔
غزل کا مضمون منفرد اور اچھوتا ہے۔ عمدہ اسلوب میں کہی گئی ایک مسلسل غزل ہے۔ محض قوافی کی غلطی کی وجہ سے محنت ضائع نہیں ہونا چاہیے۔ ذرا سے ردو بدل سے شاید قوافی بھی درست ہو جائیں اور نفسِ مضمون بھی برقرار رہے .
مثال کے طور پر؛
حرام لحم ہی کھاتا ہوں میں ہوں راجہ گدھ
اجل رسیده ہی لاتا ہوں میں ہوں راجہ گدھ
اسی طرح تیسرے اور پانچویں شعر میں بالترتیب "میں کرتا، ہی رکھتا" کی بجائے " بناتا، جماتا" کر دیا جائے تو یہ سقم دور ہو سکتا ہے۔
اگر مقطع میں تخلص کو نہ ہی برتا جائے تو زیادہ بہتر ہو گا۔ اس سے یہ تاثر پیدا ہورہا ہے کہ یہ معائب بذاتِ خود شاعر میں موجود ہیں۔
غزل کے مضمون کے بارے میں جو رائے آپ نے دی اس نے میری حوصلہ افزائی کی ہے ...... اور قوافی کے جو متبادل آپ نے تجویز کیے وہ میرے لیے قابل قدر ہیں ....... ان کی بنیاد پر ہی اشعار کی اصلاح کر لوں گا ..... ایک سوال ہے کہ " ٹھکانہ کرنا " تو محاورے کے مطابق ہے لیکن کیا " ٹھکانہ بنانا " بھی محاورے کے مطابق درست ہو گا ؟؟؟؟ اسی طرح " نگاہ جمانا " بھی کیا محاورے کے مطابق درست ہو گا ؟؟؟؟ ....... تخلص کا استعمال اس لیے بھی کیا کہ کبھی کبھی اپنا آپ راجہ گدھ جیسا محسوس ہوتا ہے .....
 

صفی حیدر

محفلین
حرف روی انہیں مشترکہ حروف کو کہہ سکتے ہیں جو عروضی اصطلاح ہے۔ لیکن عروض کے مطابق تو روی سے پہلے اصل لفظ ہونا ضروری ہے، جیسے المی کی مثال میں جاتا، کھاتا، لاتا 'تا' کے بغیر بھی جا. کھا، لا با معنی الفاظ ہیں، ان میں جیسے ماتا (بمعنی ماں یا نیند کا ماتا) جیسا قافیہ درست نہیں ہوتا کہ 'ما' اصل لفظ نہیں۔
لیکن میں قافیہ مان لیتا ہوں اسے کہ اتنا ثقہ عروضی نہیں، بلکہ سرے سے عروض ہی نہیں آتا مجھے تو! اسی وجہ سے روی جیسی اصطلاح بھی استعمال نہیں کرتا
محترم سر غزل میں استعمال کردہ قافی کے بارے میں آپ کی حتمی رائے کیا ہے ..... ؟؟؟؟ آپ کی رائے میرے لیے حکم کا درجہ رکھتی ہے سو آپ کی حتمی رائے کا منتظر ہوں ......
 

La Alma

لائبریرین
کیا " ٹھکانہ بنانا " بھی محاورے کے مطابق درست ہو گا ؟؟؟؟ اسی طرح " نگاہ جمانا " بھی کیا محاورے کے مطابق درست ہو گا
عام بول چال میں تو کافی مستعمل ہے، لہٰذا مجھے تو درست ہی معلوم ہو رہا ہے۔ صحیح رائے تو کوئی زبان دان ہی دے سکتا ہے۔
 

صفی حیدر

محفلین
عام بول چال میں تو کافی مستعمل ہے، لہٰذا مجھے تو درست ہی معلوم ہو رہا ہے۔ صحیح رائے تو کوئی زبان دان ہی دے سکتا ہے۔
لغت سے تو ان کے بامحاورہ استعمال کا پتہ نہیں چل سکا ۔۔۔۔۔ اس فورم پر محترم زبان دان حضرات موجود تو ہیں ۔۔۔ شاید کوئی راہنمائی کر دے ۔۔۔۔۔۔ شاید ۔۔۔۔ باقی اپنے ناقص علم کے مطابق مزید تحقیق کرتا ہوں ۔۔۔۔
 
Top