حسن گویائ کو لکھنا تھا لکھی سرگوشی
شور لکھنا تھا سو آزر شامت لکھا
میں نے تعبیرکو تحاریر میں آنے نا دیا
خواب لکھتے ہوئے محتاج بشارت لکھا
کوئی آسان رفاقت نہیں لکھی میں نے
قرب کو جب بھی لکھا جذبہ رقابت لکھا
اتنی دعاؤں سے گزر کر یہ خیال آیا
عزم کیا تم نے کبھی حرف ندامت لکھا