حرم اور دیر کے کتبے وہ دیکھے جس کو فرصت ہے - سیماب اکبرآبادی

باباجی

محفلین
حرم اور دیر کےکتبے وہ دیکھے جسے فرصت ہے
یہاں حدِ نظر تک صرف عنوانِ محبت ہے
پرستارِ محبت کی محبت ہی شریعت ہے
کسی کو یاد کرکے آہ کرلینا عبادت ہے
ہو ایک کردار تم بھی مرے معمولِ محبت کا
مجھے تم سے نہیں، اپنی محبت سے محبت ہے
وہ کیا سجدہ؟ رہے احساس جس میں سر اُٹھانے کا
عبادت اور بقائدہِ ہوش، توہینِ عبادت ہے
مری دیوانگی پہ ہوش والے بحث فرمائیں
مگر پہلے انہیں دیوانہ بننے کی ضرورت ہے
مقامِ عشق کو ہر آدمی "سیماب" کیا سمجھے
یہ ہے ایک مرتبہ، جو ماورائے آدمیت ہے
(سیماب اکبرآبادی)
 

فرخ منظور

لائبریرین
مری دیوانگی پہ ہوش والے بحث فرمائیں​
مگر پہلے انہیں دیوانہ بننے کی ضرورت ہے​
واہ کیا خوب انتخاب ہے۔ ٹیگ کرنے کا شکریہ فراز صاحب!​
 

سید زبیر

محفلین
بہت خوب
وہ کیا سجدہ؟ رہے احساس جس میں سر اُٹھانے کا
عبادت اور بقائدہِ ہوش، توہینِ عبادت ہے

نہایت اعلیٰ کلام ۔۔۔۔کیا بات ہے
 

شیزان

لائبریرین
وہ کیا سجدہ؟ رہے احساس جس میں سر اُٹھانے کا
عبادت اور بقائدہِ ہوش، توہینِ عبادت ہے
عمدہ انتخاب ہے فراز بھائی
 

صائمہ شاہ

محفلین
محبت کی حقیقت

ہو ایک کردار تم بھی مرے معمولِ محبت کا
مجھے تم سے نہیں، اپنی محبت سے محبت ہے
خوبصورت کلام یاد رکھنے کا شکریہ
 

نایاب

لائبریرین
بہت خوب شراکت
مری دیوانگی پہ ہوش والے بحث فرمائیں
مگر پہلے انہیں دیوانہ بننے کی ضرورت ہے
 
Top