محمد ریحان قریشی
محفلین
ایسا کرنے سے ہم کون سے "اہلِ زبان" ہو جائیں گے۔اردو کو اردو کی طرح ہی بولنے اور لکھنے میں کیا حرج ہے؟
آخری تدوین:
ایسا کرنے سے ہم کون سے "اہلِ زبان" ہو جائیں گے۔اردو کو اردو کی طرح ہی بولنے اور لکھنے میں کیا حرج ہے؟
یا میرے سمجھانے کا انداز غالباً درست نہیں ہے، کیونکہ میں خود اردو قواعد کا عالم نہیں ہوں۔درست فرماتے ہیں آپ۔ ہمیں شاید اپنے لیے کوئی اور زبان تلاش کرنی چاہیے۔
اہلِ زبان کی تعریف بھی اگر کوئی زبان و قواعد کا استاد بہتر بتا سکے تو اچھا ہو گا۔ایسا کرنے سے ہم کونسے "اہلِ زبان" ہو جائیں گے۔
کدم کدم آباد تو سرا سر زُلَم ہے۔ زلم ناں کیا کریں ناں! بس اپنی تاکت کے متابک ہر وکت اللہ کا زکر کیا کریں جو زاہر بھی ہے اور باتن بھی۔ جس کے ہُکَم سے سورج تَلو اور گروب ہوتا ہے۔ این ممکن ہے کہ اس زرییے سے آپ کو اس کی کربت ہاسل ہو جائے۔سونی دھرتی اللہ رکھے کدم کدم آباد تجھے، کدم کدم آباد
اگر وہ ذکر یہاں مکمل آ جائے تو مناسب رہے گا۔رشید احمد صدیقی نے اپنے ایک مضمون میں اقبال کے 'ق' کے تلفظ کا ذکر کیا تھا۔ وہ بیچارے بھی ہماری طرح اہلِ زبان نہیں تھے شاید۔
اس ربط پر ملاحظہ فرمائیں:اگر وہ ذکر یہاں مکمل آ جائے تو مناسب رہے گا۔
اور کیا اقبال نے یا رشید احمد صدیقی نے اصل تلفظ کو رد کیا ہے، یا ق کے لیے ک کے تلفظ کو بالکل درست قرار دیا ہے؟
یہ نفی نہیں ہے، علم نہ ہونے پر سوالات ہیں؟
تو پھر اہل زبان کون ہیں، جن کی زبان باہر نکلی ہوتی ہے؟؟کم از کم پنجابی بولنے والوں کی اولاد جن سے شروع سے ہی اردو بولی گئی وہ تو اہلِ زبان نہیں
یہ تذکرہ بتا رہا ہے کہ رشید احمد صدیقی کے لیے یہ تعجب کی بات تھی۔ اگر یہ رائج تلفظ ہوتا تو اس کا یوں تذکرہ نہ ہوتا۔اس ربط پر ملاحظہ فرمائیں:
علامہ اقبال: رشید احمد صدیقی
کوئی رولا نہیں جاسمن بہن۔ پریشان نہ ہوں۔خدارا اب اہلِ زبان اور نااہلِ زبان کا رولا نہ شروع ہوجائے۔(افسوسناک)
میں نے کب کہا کہ یہ رائج تلفظ ہے؟ درست و رائج تو وہ ہے جو آپ ایسے اہلِ زبان ادا کرتے ہیں جن میں میں اور اقبال شامل نہیں.اگر یہ رائج تلفظ ہوتا تو اس کا یوں تذکرہ نہ ہوتا۔
میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اردو کا اہل زبان نہ ہونا کوئی معیوب بات ہے۔میں نے کب کہا کہ یہ رائج تلفظ ہے؟ رائج تو وہ ہے جو آپ ایسے اہلِ زبان ادا کرتے ہیں جن میں میں اور اقبال شامل نہیں.
جب اردو کا معیار اہلِ زبان ہیں تو ایسا کیونکر ممکن ہے؟بہت سے ایسے افراد جن کی مادری زبان اردو نہیں ہے، وہ اردو سپیکنگ سے بہتر اردو بول لیتے ہیں۔
آپ بتا سکتے ہیں کہ میری مادری زبان کیا ہے؟ کیونکہ میں تو بچپن سے صرف اردو ہی بولتا آیا ہوں. میرے علاقے میں پہاڑی زبان بولی جاتی ہے جو مجھے بولنی نہیں آتی.مادری زبان اردو نہیں ہے
اہل زبان کے معیار ہونے کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ اہل زبان جو لفظ جس طرح چاہے بولے، اسے درست تلفظ سمجھ لیا جائے۔جب اردو کا معیار اہلِ زبان ہیں تو ایسا کیونکر ممکن ہے؟
ایسا ہوتا تو برطانوی انگریزی ہی انگریزی سمجھی جاتی۔ امریکی انگریزی حاوی نہ ہوتی۔عام بول چال میں بھی معیار اہلِ زبان کو ہی سمجھا جاتا ہے۔
امریکی انگریزی بھی انگریزی کا مستند تلفظ ہے۔ یہ انگریزی کے رائج لہجوں میں سے ایک لہجہ ہے۔ایسا ہوتا تو برطانوی انگریزی ہی انگریزی سمجھی جاتی۔ امریکی انگریزی حاوی نہ ہوتی۔
یعنی زبان کے تلفظ اور لہجے ایک سے زائد ہوتے ہیں اس میں "اہل زبان" کی کوئی پابندی نہیں۔امریکی انگریزی بھی انگریزی کا مستند تلفظ ہے۔ یہ انگریزی کے رائج لہجوں میں سے ایک لہجہ ہے۔
آپ کے نزدیک اہل زبان کا مطلب؟یعنی زبان کے تلفظ اور لہجے ایک سے زائد ہوتے ہیں اس میں “اہل زبان” کی کوئی قید نہیں۔