کاشف اسرار احمد
محفلین
استادِ محترم الف عین سر اور احبابِ محفل سے اصلاح کی درخواست ہے۔۔۔
افاعیل : مَفاعلاتن مَفاعلاتن مَفاعلاتن
شکریہ
افاعیل : مَفاعلاتن مَفاعلاتن مَفاعلاتن
حساب دل کا بہت ہی پختہ نکالنا ہے
ترے تصرف میں ہے جو رقبہ نکالنا ہے
گرا ہے تالاب میں جو چہرہ نکالنا ہے
چمک رہا ہے جو تہہ میں سکہ نکالنا ہے
فریم کر لوں میں ذہن پر ان کی مسکراہٹ
الگ، ملاقات سے یہ لمحہ نکالنا ہے
تمھاری تصویر جلد واپس نہیں کریں گے
ترستی آنکھوں کو اپنا حصہ نکالنا ہے
جواب دیتے ہو مختصر اتنے، کچھ تو سوچو
کہ شاعری کے لیے بھی قصہ نکالنا ہے
جو مجھ سے ناراض ہو کے اندر سے بند کر لے
وہی تو نقشے سے گھر کے کمرہ نکالنا ہے
ہمارے بچوں کے واسطے بھی جو کم ہیں اصلاََ
انھیں وسائل میں گھر کا خرچہ نکالنا ہے
جو ذہن ماضی میں کھینچتا ہے ہمارا جبراََ
کسی طرح وہ خراب پرزہ نکالنا ہے
جو زندگی بھر کی رائگانی پہ سوچنا ہو
تو سر کے نیچے سے پہلے تکیہ نکالنا ہے
تمھاری پیشانی کس طرف ہے، اِدھر تو آؤ
تمھارے حصے کا ایک بوسہ نکالنا ہے
تمھاری مشکل پہ شعر لکھے، بنا بتائے
ہمیں بھی کچھ اپنا ذہنی خرچہ نکالنا ہے
بچا کے لایا ہوں عمر سے چند خواب کاشف
یہاں نئے شہر میں بھی جزیہ نکالنا ہے
سیّد کاشف
ترے تصرف میں ہے جو رقبہ نکالنا ہے
گرا ہے تالاب میں جو چہرہ نکالنا ہے
چمک رہا ہے جو تہہ میں سکہ نکالنا ہے
فریم کر لوں میں ذہن پر ان کی مسکراہٹ
الگ، ملاقات سے یہ لمحہ نکالنا ہے
تمھاری تصویر جلد واپس نہیں کریں گے
ترستی آنکھوں کو اپنا حصہ نکالنا ہے
جواب دیتے ہو مختصر اتنے، کچھ تو سوچو
کہ شاعری کے لیے بھی قصہ نکالنا ہے
جو مجھ سے ناراض ہو کے اندر سے بند کر لے
وہی تو نقشے سے گھر کے کمرہ نکالنا ہے
ہمارے بچوں کے واسطے بھی جو کم ہیں اصلاََ
انھیں وسائل میں گھر کا خرچہ نکالنا ہے
جو ذہن ماضی میں کھینچتا ہے ہمارا جبراََ
کسی طرح وہ خراب پرزہ نکالنا ہے
جو زندگی بھر کی رائگانی پہ سوچنا ہو
تو سر کے نیچے سے پہلے تکیہ نکالنا ہے
تمھاری پیشانی کس طرف ہے، اِدھر تو آؤ
تمھارے حصے کا ایک بوسہ نکالنا ہے
تمھاری مشکل پہ شعر لکھے، بنا بتائے
ہمیں بھی کچھ اپنا ذہنی خرچہ نکالنا ہے
بچا کے لایا ہوں عمر سے چند خواب کاشف
یہاں نئے شہر میں بھی جزیہ نکالنا ہے
سیّد کاشف
شکریہ