نور وجدان
لائبریرین
آزادنظم پر یہ پہلی سی کوشش ہے، امید ہے حوصلہ افزائی کے ساتھ اصلاح بھی کی جائے گی
حَساسیّت دَرو دیوار سے چپکی ہُوئی ہے
جل جل کے بَن ہو جیسے، دریا سیاہی کا
جو لمحہ لمحہ میں ہیجان لائے
یہ ہر گَھڑی نَیا اک امتحاں لانے لَگی ہے
کیسے کِسی کو آگاہی دوں میں؟
یہ تَنّفُس سے جُڑی ہے
سانسیں الجھی الجھی ہیں
جب نَیا چہرہ کوئی دیکھتی ہیں
تو بند کھڑکیوں سے ایسے یہ جھانکتی ہے
ہو قید میں پرندہ، جو رہائی کی صدا میں
آہنی سے اک قفس کو سرخ کر کے چل بسا ہو
ان ماتَمی رِداؤں سے پوچھ
چیختی دیواروں سے بھی پوچھ
کوئی ہے؟
کوئی تو بے نام آواز کو نام دیتا جائے
افسوس! اس جَگہ سے اجنبی کوئی نہ گزرا
کوئی کبھی نہ آئے گا یہاں کیا؟
رمل مثمن مشکول مسکّن
حَساسیّت دَرو دیوار سے چپکی ہُوئی ہے
جل جل کے بَن ہو جیسے، دریا سیاہی کا
جو لمحہ لمحہ میں ہیجان لائے
یہ ہر گَھڑی نَیا اک امتحاں لانے لَگی ہے
کیسے کِسی کو آگاہی دوں میں؟
یہ تَنّفُس سے جُڑی ہے
سانسیں الجھی الجھی ہیں
جب نَیا چہرہ کوئی دیکھتی ہیں
تو بند کھڑکیوں سے ایسے یہ جھانکتی ہے
ہو قید میں پرندہ، جو رہائی کی صدا میں
آہنی سے اک قفس کو سرخ کر کے چل بسا ہو
ان ماتَمی رِداؤں سے پوچھ
چیختی دیواروں سے بھی پوچھ
کوئی ہے؟
کوئی تو بے نام آواز کو نام دیتا جائے
افسوس! اس جَگہ سے اجنبی کوئی نہ گزرا
کوئی کبھی نہ آئے گا یہاں کیا؟
رمل مثمن مشکول مسکّن