بالکل درست کہا نبیل بھائی، اور پسندیدگی کا بھی شکریہ کہ یہ میرے بھی آل ٹائم فیورٹس میں شامل ہے
باقی بول یہ رہے
حسن کو چاند جوانی کو کنول کہتے ہیں
ان کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں
ان کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں
حسن کو چاند جوانی کو کنول کہتے ہیں
ان کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں
وہ تیرے حسن کی قیمت سے نہیں ہیں واقف
پنکھڑی کوجو تیرے لب کا بدل کہتے ہیں
ان کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں
حسن کو چاند جوانی کو کنول کہتے ہیں
ان کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں
پڑ گئی پاؤں میں تقدیر کی زنجیر توکیا
ہم تو اس کو بھی تری زلف کا بل کہتے ہیں
ان کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں
حسن کو چاند جوانی کو کنول کہتے ہیں
ان کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں
قیصرانی