ایم اے راجا
محفلین
ایک اور غزل نما چیز حاضرِ خدمت ہے درگت بنوانے کے لیئے۔
حسن کی آبرو تری صورت
عشق کی جستجو تری صورت
آنکھ بھرتی نہیں مری دیکھے
اس قدر خوب رو تری صورت
رات دیکھا جو غور سے میں نے
چاند تھا ہو بہو تری صورت
تشنگی سے نجات دیتی ہے
اک چھلکتا سبو تری صورت
ہو گئے دل اسیر محفل کے
آئی جب روبرو تری صورت
دیکھ رکھتی ہے کسقدر مجھ کو
درد میں سرخرو تری صورت
کیوں پری کی مثال دوں راجا
حور کی آرزو تری صورت
عشق کی جستجو تری صورت
آنکھ بھرتی نہیں مری دیکھے
اس قدر خوب رو تری صورت
رات دیکھا جو غور سے میں نے
چاند تھا ہو بہو تری صورت
تشنگی سے نجات دیتی ہے
اک چھلکتا سبو تری صورت
ہو گئے دل اسیر محفل کے
آئی جب روبرو تری صورت
دیکھ رکھتی ہے کسقدر مجھ کو
درد میں سرخرو تری صورت
کیوں پری کی مثال دوں راجا
حور کی آرزو تری صورت