حسین یادیں جلا گیا ہے

Shahzad hussain

محفلین
حسین یادیں جلا گیا ہے
اکیلا ہم کو بٹھا گیا ہے
جھکی نہ تھی جو کسی کے آگے
ہماری گردن جھکا گیا ہے
وہ ساتھ گزرے ہوے ہمارے
حسین لمحے بھلا گیا ہے
رفاقتیں تھیں حماقتیں تھیں
وہ سارے ناطے مٹا گیا ہے
گلی میں ہر سو ہیں لاشے بکھرے
وہ رخ سے پردہ اٹھا گیا ہے
ادھر ہی بیٹھا ہوں سائل اب تک
جدھر وہ ہم کو بٹھا گیا ہے
سرچیک کر یے گا
 
واہ، اچھی کاوش ریی داد قبول کیجئے کچھ باتیں میں اگر بہتری آجائےتولطف دوبالا ہوجائے گا۔ ابھی اساتذۂ کرام آتے ہی ہونگے انتظار فرمائیں
 
Top