حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی بھوک اور سرکارِ دوعالم کا کرم

الف نظامی

لائبریرین
نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو محتاجوں سے اتنی ہمدردی تھی کہ ان کے دل کی بات سمجھ لیتے تھے۔ ایک دفعہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بھوک سے بے تاب ہو کر راستے میں بیٹھ گئے۔ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ پاس سے گزرے تو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے انہیں اپنے حال پر متوجہ کرنے کے لیے ایک آیت کے معنی پوچھے۔ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ نے معنی بتائے اور گزر گئے۔ پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ وہاں سے گزرے ، ان کے ساتھ بھی یہی واقعہ ہوا اور وہ بھی اسی طرح گزر گئے۔ تھوڑا عرصہ بعد آں حضرت صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ وسلم وہاں سے گزرے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے آیت کے معنی پوچھے تو آپ صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ وسلم ہنس پڑے اور فرمایا ، میرے ساتھ چلے آو ، گھر جا کر دودھ کا پیالا تھا ، وہ دیا اور فرمایا یہ لے جاو اور صفہ کے دوسرے غرباء کے ساتھ تقسیم کر کے پی لو۔
رسولِ وحدت از علامہ سید سلیمان ندوی سے اقتباس

کیا کسی کے علم میں ہے کہ
وہ کون سی آیت جس کے معنی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے دریافت فرمائے؟
 

نایاب

لائبریرین
کہیں ایسا پڑھا تھا کہ وہ آیت "المائدہ " کی ہے ۔

)یعنی لوگو ! ) مردار کا گوشت، خون، سور کا گوشت اور (اسی طرح) جو جانور بھی ''غیر اللہ'' کے نام پر کاٹا جائے یا سانس گھونٹ کر یا زد و کوب کر کے (مار ڈالا جائے) یا کسی بلندی سے گرنے یا ڈھکیل دئے جانے یا سینگ الجھ جانے کے سبب مر جائے یا جن (جانوروں) کو درندوں نے کھا کر چھوڑ دیا ہو (وہ سب) تم پر حرام ہیں مگر یہ کہ (مذکورہ) کسی حادثے سے متاثر (جانور) کی موت سے پہلے اس کو (خدا کے نام پر) ذبح کر دیا جائے، اسی طرح جن جانوروں کو بتوں کے سامنے مقدس پتھر پر چڑھاوے کے عنوان سے قربان کیا جائے یا جن کو (تیروں کے ذریعے کھیلے جانے والے جوئے میں تقسیم کیا گیا ہو (ان کا گوشت) بھی تم پر حرام ہے یہ سب فسق یعنی خدا کی نافرمانی کا باعث ہے اور (اے مومنو!) آج کے دن کفار تمہارے دین سے مایوس ہو گئے لہذا ان سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے مجھ سے ڈرو اور (اپنے امور میں)مجھے ہی پیش نظر رکھو آج میں نے تمہارے دین کو کامل کر دیا، تمہارے اوپر اپنی نعمتیں تمام کر دیں اور اسلام کو تمہارے لئے پسند کر لیا (اور) اس سے راضی ہو گیا پس جو شخص مجبور و لاچار ہو (اور بھوک اپنی آخری حالت کو پہنچ چکی ہو) اور گناہ کی طرف رضا ؤ رغبت بھی نہ رکھتا ہو (تو ضروری حد تک ان حرام اشیاء کا استعمال کر سکتا ہے) بیشک خدا بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے۔(5:3
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور اللہ ہی سچا علم رکھنے والا ہے
 
Top