شیرازخان
محفلین
یقیں سے نہ ہو گی گماں کی حفاظت
مگر لازمی ہے زباں کی حفاظت
ہوا کی نظر میں پڑا ریت پر تھا
ہمیں سونپ دی تھی نشاں کی حفاظت
یہ کون و مکاں ہی مرے لُٹ گئے ہیں
فقط کی ہے کون و مکاں کی حفاظت
یہاں کی ہوا بھی گلہ گھونٹتی ہے
یہاں سب سے مشکل ہے جاں کی حفاظت
ہزاروں کے سینوں میں بھی رکھ دیا ہے
زمے لی ہے جس نے قرآں کی حفاظت
جہاں دوسرا بھی کہیں کھو نہ دیں ہم
نہ محفوط یہاں ہیں نہ واں کی حفاظت
ابھی سوچتے ہیں بلندی پہ آکر
پروں کی کریں یا اُڑاں کی حفاظت
وفا کے محافط ہیں شیراز اب تک
کہاں پر کھڑے ہیں کہاں کی حفاظت
الف عین
مگر لازمی ہے زباں کی حفاظت
ہوا کی نظر میں پڑا ریت پر تھا
ہمیں سونپ دی تھی نشاں کی حفاظت
یہ کون و مکاں ہی مرے لُٹ گئے ہیں
فقط کی ہے کون و مکاں کی حفاظت
یہاں کی ہوا بھی گلہ گھونٹتی ہے
یہاں سب سے مشکل ہے جاں کی حفاظت
ہزاروں کے سینوں میں بھی رکھ دیا ہے
زمے لی ہے جس نے قرآں کی حفاظت
جہاں دوسرا بھی کہیں کھو نہ دیں ہم
نہ محفوط یہاں ہیں نہ واں کی حفاظت
ابھی سوچتے ہیں بلندی پہ آکر
پروں کی کریں یا اُڑاں کی حفاظت
وفا کے محافط ہیں شیراز اب تک
کہاں پر کھڑے ہیں کہاں کی حفاظت
الف عین