حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی نہ کی گئی توڈرون حملے بڑھادیں گے‘امریکا
اسلام آباد (رپورٹ: حذیفہ رحمان) امریکا نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی صورت میں پاکستان میں ڈرون حملے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وائٹ ہاؤس نےپاکستانی فوجی قیادت سے کہا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی صورت میں ڈرون حملوں میں تیزی سے اضافہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق امریکا کا موقف ہے کہ پاکستان نے آپریشن ضرب عضب سے پہلے حقانی نیٹ ورک کو محفوظ راستہ فراہم کیا ہے جبکہ حقانی نیٹ ورک ملاعمر کے ساتھ مل کر افغانستان میں امریکی و نیٹو افواج کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ امریکا نے عسکری قیادت سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان اسلام آباد میں بھی حقانی نیٹ ورک کے ٹھکانوں کو ختم کرے۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں دونوں ملکوں کے تعلقات بھی کشیدہ ہوسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق امریکہ کا کہنا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کی اعلیٰ قیادت پاکستان کے دارالحکومت کے پوش علاقے میں رہائش پذیر ہے جو کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لئے شدید خطرناک ہے۔اگ پاکستان نے حقانی نیٹ ورک کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے ان کی قیادت کے خلاف کارروائی نہ کی تو آپریشن ضرب عضب غیرموثر ہوگا اور اس سے عالمی خطرے میں اضافہ ہوگا جبکہ سینئر عسکری حکام نے وائٹ ہاؤس کے مطالبے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کا حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے مطالبہ بے بنیاد ہے۔ افواج پاکستان شدت پسندوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کررہی ہیں ۔
اسلام آباد (رپورٹ: حذیفہ رحمان) امریکا نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی صورت میں پاکستان میں ڈرون حملے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وائٹ ہاؤس نےپاکستانی فوجی قیادت سے کہا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی صورت میں ڈرون حملوں میں تیزی سے اضافہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق امریکا کا موقف ہے کہ پاکستان نے آپریشن ضرب عضب سے پہلے حقانی نیٹ ورک کو محفوظ راستہ فراہم کیا ہے جبکہ حقانی نیٹ ورک ملاعمر کے ساتھ مل کر افغانستان میں امریکی و نیٹو افواج کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ امریکا نے عسکری قیادت سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان اسلام آباد میں بھی حقانی نیٹ ورک کے ٹھکانوں کو ختم کرے۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں دونوں ملکوں کے تعلقات بھی کشیدہ ہوسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق امریکہ کا کہنا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کی اعلیٰ قیادت پاکستان کے دارالحکومت کے پوش علاقے میں رہائش پذیر ہے جو کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لئے شدید خطرناک ہے۔اگ پاکستان نے حقانی نیٹ ورک کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے ان کی قیادت کے خلاف کارروائی نہ کی تو آپریشن ضرب عضب غیرموثر ہوگا اور اس سے عالمی خطرے میں اضافہ ہوگا جبکہ سینئر عسکری حکام نے وائٹ ہاؤس کے مطالبے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کا حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے مطالبہ بے بنیاد ہے۔ افواج پاکستان شدت پسندوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کررہی ہیں ۔