حقیقتِ ناکامی۔۔۔ کچھ randomخیالات

حقیقتِ ناکامی
عمر نہیں ہے ایسی باتوں کی؛ جہاں دیدگی نہیں جو خیالات کو supportدے سکے؛ تحریر میں پختگی نہیں؛ وہ اثر اور قائل کر دینے کی اہلیت نہیں جن کی خواہش ہے۔بے شک اس کام کا بھی ایک وقت مقرر ہے؛ ایک حکم اس مد بھی لکھا پڑا ہے جس کے لیے منتظر ہوں۔خیر، ان سب خامیوں کے باوجود لکھتا ہوں، کہ اس کے علاوہ اور کوئی راہ سجائی نہیں دیتی؛ خیالات سے راہِ فرار نہیں ملتی۔ بقول غالب:
آتے ہیں غیب سے یہ مضامین خیال میں
غالب صریرِ خامہ نوائے سروش ہے​
زندگی ایک سفر کی طرح گزری ہے۔ ایک منزل سے دوسری منزل۔ کبھی صحرا، تو کبھی نخلستان! کبھی بغاوت کی تو کبھی سر تسلیمِ خم؛ آج سوچوں تو پتا چلتا ہے کہ ہر دم منزل ایک ہی تھی۔ اس میں کبھی کوئی تبدیلی نہ آئی۔ لڑ جھگڑ کر، اوروں سے،خود سے، اپنی تقدیر سے بغاوت کر کے چلا؛ یا پھر نصیب سے دوستی کر کے ؛ بہر صورت جب بھی سوچ کو روشنی میسر آئی، تو ایک ہی ذات کوسامنے پایا۔بہت بھاگا اس سے، لیکن فرار نہ پا سکا۔ یہی اس کی وسعتِ مکانی ہے، یہی concept ہے اس کے لامکاں ہونے کا، شہ رگ سے بھی نزدیک ہونے کا؛ بندے کے اندر بسنے کا۔ بات تو ذرا ٹھہرنے کی ہے، ذرا سوچنے کی ہے، تلاش کی امنگ ہونے کی ہے۔ رستہ کوئی سا بھی ہو، کسی کا بھی ہو؛ منزل تو سبھی کی ایک ہوتی ہے، سو میری بھی وہی ٹھہری۔جس سے فرار چاہتا رہا، پھر اسی کو سرِ آئینہ پایا۔کیسی الجھن، کیسی خواہش، کیسی غفلت اور کیسی حقیقت افشانی ہے! زندگی اسی طرح تمام ہوتی ہے۔ انجانے راستوں پر چلتے، انجانی سراب کے جیسی منزلوں کے پیچھے بھاگتے!جو اس دوڑ میں تھک گیا، سانس لینے کو رکا، جسے سوچنے کا موقع مل گیا، وہی سرخرو ٹھہرا، اسے وہ راز مل گیا جو ان انجانی منزلوں کی اوٹ میں چھپا تھا۔ کرم ہو گیا اس پر! اس کا سفر زحمت نہ رہا۔ اس کا تھک جانا، رکنا اور سوچنا (ظاہری ناکامی)، یہی اس کی کامیابی کی کنجی ٹھہرا۔ یہی توقف اس کے لیے وسیلئہ ظفر بنا۔ تو دو ہی باتیں ہیں جو کرنا چاہتا ہوں۔ ایک تو یہ کہ رب کو پانے کی، نیکی کی خواہش ہر دم خیال میں ہونی چاہیے۔ اس چاہ کا ہونا ہی بندے پر خدا کے فضل کی سب سے بڑی نشانی ہے۔ بزرگ ٹھیک ہی تو کہتے ہیں، ’جہاں چاہ، وہاں راہ‘۔ ارادہ تو ہو، دین میں نیت کی اہمیت تو سبھی پڑھتے ہیں، لیکن اس کے physical meaning اور implicationsکیا ہیں؟ دل پر ہر دم اوروں کی مشکل کشائی کی تمنا ضرب لگاتی رہے،آنکھیں مصیبت زدوں کو ڈھونڈیں، دماغ ان کے لیے آسانی کرنے کی راو سوچتا ہو؛ بس یہی نیکی کی، رب کو پانے کی، آرزو ہے۔حقیقت میں، عشقِ آدم پُل ہے، اور عشقِ الٰہی منزل! دو انتہاﺅں کے ملاپ کی سیڑھی! تو جس نے اچھائی کی تمنا کی، اسے اچھائی کرنے کا موقع بھی ملا اور وہ خود بھی اچھائی کا مستحق ٹھہرا۔ دوسری یہ کہ اگر کبھی زندگی کی دوڑ میں ظاہراً کوئی مشکل کڑی آ جائے، سانس پھول جائے، تو اس میں کوشش ہونی چاہیےکہ اچھائی کے، رب کے، خیال سے دامن نہ چھوٹے۔اپنی سہولت کے لیے، کسی کا برا کرنے کا خیال غالب نہ آ جائے؛ مشکل کشا بندہ تو نہیں، رب ہوتا ہے؛ خیال بھی پھر اسی کا آنا چاہیے۔ یہ مشکل کڑی بڑے نصیبوں والوں کو ملتی ہے؛ اور بڑے ہی اعلٰی نصیب ہوتے ہیں وہ، جو اس گھڑی میں بھی ’خیالِ یار©‘ کو سینے سے لگائے رکھتے ہیں۔ یہی لوگ اصل منزل کو پاتے ہیں۔ تو یہ مقام جھگڑنے کا نہیں ہوتا، سوچنے کا ہوتا ہے، سانس لینے کا ہوتا ہے، اپنی توانائی کو بحال کرنے کا ہوتا ہے، اسے redirect کرنے کا ہوتا ہے۔ ناکامی کا نہیں، سرفرازی کا ہوتا ہے۔ جو اس گھڑی میں صبر کر گیا، جس کی مانگ اس گھڑی میں بھی ’اصل‘ہی رہی، وہی سرفراز ہوا۔ شعبِ ابی طالب کا وقت کسے یاد نہیں؟ اللہ کے حبیب (ﷺ) اور ان کے ساتھیوںؓ پر ٓآنے والی اس گھڑی سے کون ناآشنا ہے؟ کیسا مشکل وقت تھا؛ کیسی کڑی آزمائش تھی! ڈٹے رہے، رب کو نہ چھوڑا؛ اور جو رب کو نہ چھوڑے؛ بھلا رب بھی کبھی اسے چھوڑتا ہے؟ خود یقین کی مشکلات جھیلیں، کس لیے؟ ہماری ہی آسانی کے لیے؛ تا کہ ہمیں یقین کی ارفع منازل پرپہنچنے سے پہلے؛ نیکی کی تمنا کے درجے پر ہی مشکل کشائی میسر آ جائے۔ یہی اس ہستی (ﷺ) سے نسبت کا انعام ہے۔
رب سے دعا ہے کہ وہ اپنی طرف بلاتا ہی رہے، مجھ غافل کو جھنجھوڑتا ہی رہے۔۔۔لیکن جھنجھوڑے تو ایسے کہ آنکھ کھلتے کلمئہ شکر ہی زبان پر ہو ۔ مشکل کڑی (ظاہری ناکامی) آئے، زندگی کی دوڑ میں توقف کا باعث بنے، تو صبراورخیرہاتھ سے نہ جائیں، رب اور اس کی خلقت کا خیال دامن گیر ہی رہے (آمین)۔ یہی کامیابی کی،زندگی میں objectivity پا لینے کی ابتدا ہے۔

نعمان (میلبورن)۔
 
غدیر زھرا : شکریہ، شکریہ۔ بس، بھیا اب محفل پر آتے جاتے رہیں گے۔ بہت چھٹیاں ہو گئیں۔
ہاں، "کچھ دوستوں" نے ایک وقت کہا تھا کہ وہ بھی کچھ لکھ کر شئیر کریں گے۔۔۔۔پتا نہیں وہ عہد ہ پیماں کیا ہوئے؟ :)
 

غدیر زھرا

لائبریرین
غدیر زھرا : شکریہ، شکریہ۔ بس، بھیا اب محفل پر آتے جاتے رہیں گے۔ بہت چھٹیاں ہو گئیں۔
ہاں، "کچھ دوستوں" نے ایک وقت کہا تھا کہ وہ بھی کچھ لکھ کر شئیر کریں گے۔۔۔ ۔پتا نہیں وہ عہد ہ پیماں کیا ہوئے؟ :)
ساتھ یہ بھی تو کہا تھا کہ لکھا گیا تو ------- :)
بھئی یہ مشکل کام آپ کو ہی ساجھے :)
اور بالکل کافی چھٹیاں ہو گئیں اب آپ ریگولر ہو جائیں :)
 
غدیر زھرا : غیر متفق پر کلک کروں یا ناپسند پر؟ :confused:
آسانی کر لیتے ہیں۔ اپنے 10 سے 15 مراسلے اکٹھے کر کے ایک مضمون کی صورت پوسٹ کر دیں۔ آپ مراسلوں میں بھی موتی بکھیرے جاتی ہیں۔ اس طرح سےشروعات تو ہوں گی، باقی کی پھر دیکھیں گے۔ :)
 

غدیر زھرا

لائبریرین
غدیر زھرا : غیر متفق پر کلک کروں یا ناپسند پر؟ :confused:
آسانی کر لیتے ہیں۔ اپنے 10 سے 15 مراسلے اکٹھے کر کے ایک مضمون کی صورت پوسٹ کر دیں۔ آپ مراسلوں میں بھی موتی بکھیرے جاتی ہیں۔ اس طرح سےشروعات تو ہوں گی، باقی کی پھر دیکھیں گے۔ :)
بھیا آپ جس پر بھی کلک کرتے میں تو نیت بھانپتی ناں :)
افففففففف مبالغہ آرائی :eyerolling: (میں اس موضوع پر لکھتی ہوں کچھ :p)
 
Top