حق الیقین ۔ حامد عتیق سرور

فرخ منظور

لائبریرین
حق الیقین
میں ایسے ملک میں رہتا ہوں حامد
جہاں ہر شخص سب کچھ جانتا ہے
غیاب و ظاہر و باطن کی باتیں
وجود و ہست و لا امکاں کے قصے
کہاں کس وقت کیا کیا ہو رہا ہے
فرشتان ِ خدا کی گفتگو بھی
دل ِیزداں کی پنہاں آرزو بھی
گنہ گاروں کی ساری لغزشیں بھی
سیہ کاروں کے من کی سازشیں بھی
سبھی کے چشم دیدہ واقعے ہیں
سبھی کے کشف میں القا ہوئے ہیں
یہاں سب پر یقیں اترا ہے جیسے
خدا خود ان سے آکر بولتا ہو
اور اس سچ کے بہت سودے سرِبازار بکتے ہیں
همارا سچ
تمھارا سچ
کہیں ذہنوں کی خواہش کا
بنایا اور سنوارا سچ
کوئی اُس کو گوارا سچ
کوئی اِس کو گوارا سچ
اگرچہ ایک ضد ہو دوسرے کی
سچ....مکمل سچ... همارا سچ
سو چونکہ هم سب جانتے ہیں
( کہاں کچھ هم سے مخفی ہے؟)
ہماری مدعیت ہے
گواہی بھی ہماری
فیصلہ بھی هم ہی دے دیں گے
سزا هم نے سنانی ہے
کہ ہم پر اذنِ رب القا ہوا ہے
حقیقت کے سبھی داعی
سرِ بازار بیٹھے ہیں۔۔
یہاں تشکیک کا سودا نہیں بکتا
یہاں تحقیق بے معنی گماں هے
یہاں ہر صاحب الرائے کی مطلق رائے
صائب ہے
میں ایسے ملک میں رهتا ہوں حامد
جہاں ہر شخص سب کچھ جانتا هے
(حامد عتیق سرور)​
 
Top