جی کم ہےاتنا کم ہے کیا؟
اس کے علاوہ یہ معلومات بھی فراہم کی جا سکتی ہیں کہ عید قرباں پہ یہی کھالیں کچھ تنظیموں کے درمیان تنازعے کا باعث بھی بنتی ہیں اور چھینا جھپٹی کے عمل میں کیی جانوں کا ضیاع بھی ہوتا ہے۔حلال کیا اور حرام کیا، سبھی جانوروں کی کھالیں مہنگے داموں بکتی ہیں۔ ان کی جیکٹیں بنتی ہیں، جوتے بنتے ہیں، پینٹیں بھی بنتی ہیں، خواتین کے پرس اور حضرات کے بٹوے بنتے ہیں۔ ڈھیلی پینٹوں کو جکڑنے والی بیلٹیں بنتی ہیں، سوٹ کیس بنتے ہیں۔
کچھ حلال یا حرام جانوروں کی کھالیں اپنے بڑے بڑے گھروں میں دیواروں پر سجاتے ہیں اور کچھ زمین پر بچھاتے ہیں۔ کچھ لوگ بکرے یا دنبے کی کھال کو مصلے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
نیںیہ بھی کچھ خاص نہیں
یہ بھی عام بات ہےنیں
تو پھر راز کی بات سنیں۔۔۔ ۔ ہمارے معاشرے میں بہت سے بھیڑے انسانوں کی کھالیں اوڑھے اپنا شکار تلاش کرتے رہتے ہیں۔
تو پھر خاص بات آپ ہی ار شاد فرما دیں جنا ب۔یہ بھی عام بات ہے
کھال تو ہرن بھی رکھتا ہے پر اسکی قربانی نہیں ہوتیلگتا ہے واقعی بقر عید پر کھالیں جمع کرنے والے ہیں عزیز آپ