حمدیہ.............عباس تابش

فلک شیر

محفلین
نہ صدا کا سمت کشا ہوں میں
نہ ورق پہ میرا وجود ہے
مرے حرف میں وہ چمک نہیں جو ترے خیال کی چھب میں ہے
مرا انگ کیا مرا ڈھنگ کیا
سرِ خامہ روح کا دُود ہے
یہی میرا رازِ شہود ہے
میں شکست خوردہ خیال ہوں مجھے آیتوں کی کمک ملے
مجھے آگہی کی چمک ملے
مجھے درسِ عبرتِ شوق دے
مری انگلیوں کو پکڑ کے حرفِ جنوں پہ رکھ
رہِ خواندگاں پہ مری کجی مری گمرہی کو بھی ڈال دے
نہ قلم پکڑنے کا ڈھنگ ہے نہ ورق ہے میری بساط میں
مرا منہ چڑاتی ہے لوحِ گل
ابھی وہ ورق نہیں سامنے تراپاک نام کہاں لکھوں
کہ سپیدی صفحہء صاف کی مری آنکھ میں ہے بھری ہوئی
جہاں کوئی سطر ہے خواب کی نہ خرامِ موجہِ اشک ہے
مجھے خوابِ خوش سے نواز دے کہ یہ چشمِ وا بھی عذاب ہے
میں تہی نوا
میں تہی ثنا
میں لکھوں گا کیا؟
مگر اے خدا مری پوٹلی میں جو تیرے دھیان کی جوت ہے
یہی رت جگا مرا مال ہے
یہی مال میرا کمال ہے
(عباس تابش)​
 

فلک شیر

محفلین
کہتے ہیں کہ شاعر تلمیذ الرحمان ہوتا ہے...........تابش نے اس حمدیہ نظم میں کیا خوبصورتی سے عجز کا اعتراف حضور حق کیا ہے........کیا پتا وہاں کون سی ادا بھا جائے.......
 

محمداحمد

لائبریرین
سبحان اللہ ! سبحان اللہ

لاجواب ہے۔

بہت بہت شکریہ فلک شیر بھائی اس انتخاب کا اور یاد آوری کا بھی۔ :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
مری انگلیوں کو پکڑ کے حرفِ جنوں پہ رکھ
رہِ خواندگاں پہ مری کجی مری گمرہی کو بھی ڈال دے
نہ قلم پکڑنے کا ڈھنگ ہے نہ ورق ہے میری بساط میں
مرا منہ چڑاتی ہے لوحِ گل
ابھی وہ ورق نہیں سامنے تراپاک نام کہاں لکھوں
کہ سپیدی صفحہء صاف کی مری آنکھ میں ہے بھری ہوئی
جہاں کوئی سطر ہے خواب کی نہ خرامِ موجہِ اشک ہے
مجھے خوابِ خوش سے نواز دے کہ یہ چشمِ وا بھی عذاب ہے

واہ سبحان اللہ۔۔۔۔ کیا خوبصورت اعتراف ہے۔۔۔۔
 

عاطف بٹ

محفلین
مگر اے خدا مری پوٹلی میں جو تیرے دھیان کی جوت ہے
یہی رت جگا مرا مال ہے
یہی مال میرا کمال ہے

واہ، بہت خوبصورت انتخاب ہے۔
شیئر کرنے کے لئے بہت شکریہ چیمہ صاحب
 
سبحان اللہ ۔۔سبحان اللہ !!
کیا کہنے انتخاب کے !
ہر چیز کہہ رہی ہے کوئی اور ہے یہاں
جس کی رضا کے فضل ہیں ہم پر نئے نئے
ارسال فرمانے کا شکریہ ۔:)
 
Top