حمدیہ ۔۔۔۔ ظفر اقبال

نوید صادق

محفلین
حمدیہ

بحر و بر ہے یہ آپ کا صاحب
بات سنئے ذرا خدا صاحب!


کسی قوس و قطار میں نہیں ہم
اور ہماری بساط کیا صاحب

جس پہ اب تک اکڑ کے چلتے رہے
تھا یہ سب آپ کا دیا صاحب

دیتی رہتی ہے آپ ہی کا ثبوت
چلتی رہتی ہے جو ہوا، صاحب

اب تلافی نہیں، معافی ہے
کام سارا تو ہو چکا صاحب

یہ زباں آپ ہی کی دی ہوئی تھی
بخش دیں اب کہا سنا صاحب

اور کیا کیجئے دوا اس پل
اور کیا مانگئے دعا صاحب

بے شک اسراف میں عطا کیجے
بوریا سا بچھا ہوا صاحب

پیش ہے آپ کے حضور ظفر
یہ بھی ہے ایک بے نوا صاحب

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شاعر: ظفر اقبال
-------------
شکریہ : ماہنامہ بیاض: مارچ 2009ء
 

فاتح

لائبریرین
خوبصورت حمد ہے۔ سبحان اللہ! "خدا صاحب" کی ترکیب پڑھ کر لطف آ گیا۔

بحر و بر ہے یہ آپ کا صاحب
بات سنئے ذرا خدا صاحب!

جس پہ اب تک اکڑ کے چلتے رہے
تھا یہ سب آپ کا دیا صاحب

یہ زباں آپ ہی کی دی ہوئی تھی
بخش دیں اب کہا سنا صاحب​
 
Top