مریم افتخار
محفلین
جب مدد کوتُجھے پُکارا ہے
بندہ تیرا کبھی نہ ہارا ہے
عُمر گُزری مری گُناہوں میں
میرا ماضی بَنا خسارہ ہے
نیل بہتا ہماری آنکھوں سے
اور یہ سُود و زیاں ہمارا ہے
میری رگ رگ ہے ورد میں مصروف
دِل مِرا , تیرا استعارہ ہے
طُور سے دُوری ہے بہت یا رَب!
مُجھ کو مطلُوب اِک نظارہ ہے
دل تمنا سے میرا عاری ہے
اس میں مریم چھپا اشارہ ہے
بندہ تیرا کبھی نہ ہارا ہے
عُمر گُزری مری گُناہوں میں
میرا ماضی بَنا خسارہ ہے
نیل بہتا ہماری آنکھوں سے
اور یہ سُود و زیاں ہمارا ہے
میری رگ رگ ہے ورد میں مصروف
دِل مِرا , تیرا استعارہ ہے
طُور سے دُوری ہے بہت یا رَب!
مُجھ کو مطلُوب اِک نظارہ ہے
دل تمنا سے میرا عاری ہے
اس میں مریم چھپا اشارہ ہے
آخری تدوین: