حوالات کی سیر

ویسے تو خوش قسمتی ایسی ہے کہ 18 سال کی عمر تک میں نے اپنا پولیس سٹیشن تک نہیں دیکھا تھا
لیکن پھر ایک دن ایسا ہوا کہ نہ چاہتے ہوئے بھی مجھے پولیس سٹیشن کی زبردستی سیر کروائی گئی

یہ نومبر 2008 کی صبح کا واقعہ ہے
میں حسب معمول گھر میں بیٹھا ناشتہ کر رہا تھا کہ چچا(مرحوم) نے جو ابھی کھیتوں سے واپس آئے تھے مجھے فورا گندم کی بیجائی والی زمین سے پرندوں کو اڑانے بھیج دیا

میں نے 12 بور گن کندھے پہ رکھی اور کھیتوں کی طرف چل پڑا ، ہمارے گائوں کے سامنے سے ایک سڑک گزرتی ہے سڑک پار ہمارے کھیت تھے، میں جب سڑک کنارے پہنچا تو رک گیا تاکہ دو گاڑیاں گزر لیں، بندوق کندھے پر تھی ، میرا خیال پرندوں کی طرف تھا میں نے تو غور ہی نہیں کیا کہ وہ گاڑیاں پنجاب پولیس کی ہیں، گاڑیاں میرے سامنے آ کر رک گئیں ، میرے پاس بندوق دیکھ کر پولیس کے چار پانچ جوانوں نے مجھے اٹھا کر گاڑی میں بٹھایا اور چل پڑے، میری تلاشی لی گئی کوئی گولی برآمد نہ ہونے پر پوچھ گچھ شروع ہوئی
کب سے ڈکیتیاں کر رہے ہو؟
میں نے بولا سٹوڈنٹ ہوں
اتنا ہی بول پایا تھا کہ ایک جوان نے بالوں سے پکڑ کر کہا "چپ کر کے بیٹھے رہو، تھانے جا کر مزید تفتیش کرتے ہیں"

پھر 15 منٹ بعد گاڑیاں اپنے متعلقہ تھانہ پہنچ گئیں
تھانیدار کے لیے کرسی لگائی گئی
مجھے تھانیدار کے سامنے پیش کیا گیا
تو تھانیدار کو میں نے بتایا کہ یہ بندوق کھیتوں سے پرندوں کو اڑانے کے لیے لے جا رہا تھا اور ہمارے پاس اس بندوق کا لائسنس ہے ، میں ڈکیٹ نہیں بلکہ سٹوڈنٹ ہوں
تھانیدار نے مجھے گھر والوں کو بتانے کہا، میں نے والد صاحب کو فون کر کے بتا دیا، اس کے بعد مجھے ایک طرف کھڑا کر دیا گیا ، اور میرے علاوہ باقی تین ملزم جو پولیس نے پہلے سے پکڑے ہوئے تھے ان کو تھانیدار نے کہا کہ آئو تمہیں چائے ناشتہ کرواتے ہیں، باری باری تینوں کو زمین پہ الٹا لٹا کر چھترول کی گئی ، ٹھنڈے موسم میں جب ان کو پولیس کا چھتر پڑتا تو بیچارے درد سے چلاتے ، ان کو ناشتہ کروانے کے بعد حوالات میں بند کر دیا گیا ، مجھے بھی تھوڑی دیر بعد ان کے ساتھ سلاخوں کے پیچھے پہنچا دیا گیا ، چھتر کھانے کے بعد وہ سب کانپ رہے تھے اور ان سے ٹھیک طرح سے بیٹھا بھی نہیں جا رہا تھا ، ایک گھنٹے تک والد صاحب تھانہ پہنچ گئے ، مجھے تھانیدار کے دفتر بلایا گیا ، رہائی ہوگئی، اور ہم واپس گائوں روانہ ہو گئے

لیکن اس تجربے سے مستقبل میں مجھے یہ فائدہ ہوا کہ میرے اندر جو پولیس کا ڈر تھا وہ ختم ہو گیا
 
Top