امین شارق
محفلین
الف عین سر
فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
حُسنِ جاناں کی جھلک کافی ہے
رُخِ جاناں کی چمک کافی ہے
چاند ہے چودہویں کا خُوب مگر
حُسنِ جاناں کی جھلک کافی ہے
کیوں چمکتے ہوئے تارے دیکھوں
رُخِ جاناں کی چمک کافی ہے
مُشک و عنبر مُجھے درکار نہیں
زُلفِ دِلبر کی مہک کافی ہے
مُجھ کو بھاتا نہیں کوئی نغمہ
اُن کی چُوڑی کی کھنک کافی ہے
زِیست تنہا مُجھے جینے کے لئے
تیری یادوں کی کُمک کافی ہے
ہِجر تو دے دیا اب جاں لے گا؟
ظُلم اِتنا اے فلک کافی ہے
تیری یادیں نہ بُھلانے کے لئے
دردِ اُلفت کی کسک کافی ہے
زِندگی کا پتہ دینے کے لئے
ایک چِڑیا کی چہک کافی ہے
اُن کی یادوں کے سہارے شارؔق
جی رہا ہوں یہ کُمک کافی ہے
رُخِ جاناں کی چمک کافی ہے
چاند ہے چودہویں کا خُوب مگر
حُسنِ جاناں کی جھلک کافی ہے
کیوں چمکتے ہوئے تارے دیکھوں
رُخِ جاناں کی چمک کافی ہے
مُشک و عنبر مُجھے درکار نہیں
زُلفِ دِلبر کی مہک کافی ہے
مُجھ کو بھاتا نہیں کوئی نغمہ
اُن کی چُوڑی کی کھنک کافی ہے
زِیست تنہا مُجھے جینے کے لئے
تیری یادوں کی کُمک کافی ہے
ہِجر تو دے دیا اب جاں لے گا؟
ظُلم اِتنا اے فلک کافی ہے
تیری یادیں نہ بُھلانے کے لئے
دردِ اُلفت کی کسک کافی ہے
زِندگی کا پتہ دینے کے لئے
ایک چِڑیا کی چہک کافی ہے
اُن کی یادوں کے سہارے شارؔق
جی رہا ہوں یہ کُمک کافی ہے