غزلِ اسرارالحق مجاز حُسن کو بے حجاب ہونا تھا شوق کو کامیاب ہونا تھا ہجْرمیں کیف اِضطراب نہ پُوچھ خُونِ دِل بھی شراب ہونا تھا تیرے جلووں میں گِھر گیا آخر ذرّے کو آفتاب ہونا تھا رات تاروں کا ٹوٹنا بھی مجاز باعثِ اِضطراب ہونا تھا...