کاشفی

محفلین
غزل
(بہزاد لکھنوی)
حُسن کی جنّتیں ارے توبہ
عشق کی حیرتیں ارے توبہ

ٹیس اٹھتی ہے مسکراتا ہوں
درد کی لذتیں ارے توبہ

ہائے اس زندگی میں اس دل پر
روز کی آفتیں ارے توبہ

دل پرسانِ حال کوئی نہیں
اس پہ یہ حسرتیں ارے توبہ

عشق کے ساتھ بندگی بھی کروں
اس قدر فرصتیں ارے توبہ

لُٹ رہی ہیں بصورت جلوہ
حسن کی دولتیں ارے توبہ

غم میں بہزاد آپ ہنستے ہیں

آپ کی ہمتیں ارے توبہ
 
Top