اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے گستاخانہ فلم کو عالم اسلام کے خلاف سازش قراردیتے ہوئے جمعہ کو یوم عشق رسول ؐمنانے اورملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
جبکہ وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ عوام پر امن احتجاج کا راستہ اختیار کریں، قومی املاک کو نقصان نہ پہنچائیں، حکومت مسئلے کو ہر فورم پر اٹھائے گی، امریکی سفیر سے ملاقات کروں گا اور قوم کو معاملے پر جلد اعتماد میں لوں گا۔ کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا جس میں معمول کا ایجنڈا موخر کر کے صرف گستاخانہ فلم کے معاملے پر غور کیا گیا اور اسے خصوصی اجلاس میں تبدیل کر دیا گیا۔
مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی۔
کابینہ نے جمعہ کو اسلام آباد میں عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس بلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے جس سے وزیراعظم خطاب کریں گے اور مسلم سفرا، اتحادی جماعتوں کے قائدین اور وزراء شریک ہوں گے۔ صوبائی دارالحکومتوں میں بھی ایسی کانفرنسیں ہوں گی۔ وزیراعظم نے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کو کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ہونے والی عشق رسول ﷺ کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
وزیر اعظم نے مطالبہ کیا کہ شرانگیز فلم کو فوری طور پر یوٹیوب سے ہٹایا جائے۔ انھوں نے کہا وہ عالمی برادری کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اس توہین آمیز فلم نے مسلم دنیا میں بے چینی پیدا کر رکھی ہے جس کی پاکستانی حکومت اور عوام بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ وفاقی وزراء نے اجلاس کے دوران کہا کہ گستاخانہ فلم بنانے پر امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے امریکا سے احتجاج کیا جائے۔ وزیرداخلہ رحمان ملک نے کہا کہ اس معاملے پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو احتجاج ریکارڈ کرایا جائے۔ وزیر اعظم نے سیلاب کے دوران ہلاکتوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کابینہ نے صدرآصف زرداری سے اس معاملے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اٹھانے کی درخواست کی ہے۔ اجلاس میں گستاخانہ فلم کے خلاف قرارداد مذمت منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس رسول پاک ؐ کی شان مبارک کے خلاف بنائی جانے والی گستاخانہ فلم کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور اسے اسلام کے خلاف ایک ناپاک اور مذموم حرکت قرار دیتا ہے۔ اقوام عالم اور بین الاقوامی ادارے اس مذموم حرکت کا فوری نوٹس لیں اور اس کی پرزور مذمت کریں اور آئندہ اس طرح کی حرکات کی روک تھام کے لیے قانون سازی اور دیگر ضروری اقدامات کریں۔
وفاقی کابینہ نے اس بات کو بھی نوٹ کیا کہ پورا پاکستان، امت مسلمہ اور مہذب دنیا کے ساتھ مل کر سراپا احتجاج ہے، حکومت عوام کے ان جذبات کی ہر سطح پر ترجمانی کرے گی اور علمائے کرام اور دیگر طبقات فکر سے مشاورت کے بعد ہر وہ قدم اٹھائے گی جس سے مستقبل میں ناموس رسول ؐ کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ کابینہ نے کہا کہ ہم آزادی اظہار پر یقین رکھتے ہیں مگر اس کے ذریعے سے کسی فرد یا تنظیم کو اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ نفرت و حقارت پر مبنی تقاریر کرے تحریر لکھے، فوٹیج بنائے اور جاری کر کے جو کسی دوسرے فرد، مذہب یا عقیدہ کے جذبات کو مجروح کر سکے۔
وزیر اطلاعات نے کہا وزیر اعظم نے ’’یو ٹیوب‘‘ کی بندش کا حکم دیا، ہم آزادی اظہار رائے کے حامی ہیں اور اس کا احترام کرتے ہیں لیکن کوئی بھی ادارہ جو ہمارے لوگوں کے جذبات کا احترام نہ کرے گا تو ہم اسے رسائی نہیں دیں گے خواہ دنیا کچھ بھی کہے۔ ہولو کاسٹ کے حوالہ سے سوال پر انھوں نے کہا کہ مسلم امہ کو متحد ہو کر اس طرز کی قانون سازی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔