حکومتی حراست سے2ہزار ساتھیوں کو چھڑانے کی منصوبہ بندی کر لی: طالبان کا دعویٰ

حکومتی حراست سے2ہزار ساتھیوں کو چھڑانے کی منصوبہ بندی کر لی: طالبان کا دعویٰ
12 جون 2014 (01:25)
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے حکومت کی حراست سے 2 ہزار ساتھیوں کو چھڑانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے، ترجمان شاہد اللہ شاہد کا کہنا ہے کہ حکومت نے ہمارے خلوص کا جواب جعلی پولیس مقابلوں اور جیل میں قیدیوں کو قتل کر کے دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ حکومت کی قید میں موجود 10,000 افراد کا طالبان سے کوئی تعلق نہیں، حکومت کی قید میں موجود 2,000 ساتھیوں کو چھڑانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے، ہمارے ساتھ سیاست کرنے والوں کو الیکشن میں شکست اور جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا،ہم ملک میں امن کے لئے ہر قربانی دے سکتے ہیں، طالبان حکومت سے سنجیدہ مذاکرات اور آپریشن دونوں کے لئے تیار ہےں۔ نجی ٹی وی کے مطابق نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ آج کے طالبان 2007ءکے نہیں بلکہ 2014ءکے طالبان ہیں، کیونکہ آج ہمارے پاس اعلیٰ سے اعلیٰ سیاستدان، ماہرقانون دان، جرگہ ماہرین اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد موجود ہیں اور ان کی مشاورت سے فیصلے کئے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے ہمارے ساتھ سیاست کی قوم نے ان کا حال بھی دیکھ لیا، انہیں جانی نقصان کے ساتھ ساتھ الیکشن میں بری طرح نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ طالبان مذاکرات کے لئے مکمل طور پر سنجیدہ تھے اور اب بھی ہیں، لیکن افسوس کہ حکومت نے اس کے جواب میں ہمارے ساتھیوں کو جعلی مقابلوں اور جیلوں میں قتل کیا لیکن اس سب کے باوجود بھی ہم اپنے اعلان پر قائم رہے کیونکہ ہم ملک میں خون خرابہ نہیں چاہتے اور جو کارروائیاں ہم کر رہے ہیں وہ اقدامی کارروائیاں ہیں جن کا ہمیں بھر پور حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئے دن جیٹ طیاروں کی بمباری میں بے گناہ لوگوں کو شہید کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ حکومتی تحویل میں 10 ہزار سے زائد ایسے بندے ہیں جن کا طالبان سے کوئی تعلق نہیں جبکہ 2,000 کے قریب ہمارے ساتھی حکومتی قید میں ہیں جبکہ کئی ساتھیوں کو جعلی مقابلوں میں مار دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی قید میں موجود طالبان ساتھیوں کی رہائی ہمارا فرض ہے اور اس کیلئے منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔ اگر حکومت آپریشن کا شوق رکھتی ہے تو ہم بھی جنگ کے لئے مکمل طور پر تیا ر ہیں۔

http://dailypakistan.com.pk/national/12-Jun-2014/111893
 

amirnawazkhan

محفلین
طالبان کیا کو ئی نیکی کاکام بھی کر سکتے ہیں؟ یہ کیسے ممکن ہے کہ طالبان دہشت گردی کریں اور ان کو جیل بھی نہ بھیجا جائے؟ کیا طالبان چاہتے ہیں کہ قانون شکنی کرنے پر طالبانوں پر پھول نچھاور کئے جائیں؟ ریا ست کی موجودگی میں دہشت گردوں ،ٹھگوں اور ڈاکووں کو یہ حق نہ دیا جا سکتا ہے کہ وہ اپنے ساتھیوں کو زبردستی چھڑوا لیں۔ طالبان باغیوں کو اسلام کے تحت ،اسلامی سزا دی جانی چاہئیے۔
 
محبوب بھائی:
آپ کا کہنا غلط ہے۔میرا کسی کے میڈیا ونگ سےکسی قسم کا کوئی تعلق نہ ہے۔ میں وطن و قوم پرست ہوں اور سمجھتا ہوں کہ پاکستان کو اس وقت، طالبان اور دوسرے دہشتگردوں سے بڑہ کر اور کوئی خطرہ نہ ہے۔
مجھے ہے حکمِ اذان لا الٰہ الا اللہ
کیا آپ کے خیال میں طالبان و دیگر دہشت گرد قوم،ملک اور اسلام کے وفادار ہیں اور پاکستان کے لئے خطرہ نہ ہیں ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عسکریت پسندوں میں اختلافات، کیا ایکشن کا وقت آگیا؟
https://awazepakistan.wordpress.com
 
آخری تدوین:

محمد محبوب

محفلین
محبوب بھائی:
آپ کا کہنا غلط ہے۔میرا کسی کے میڈیا ونگ سےکسی قسم کا کوئی تعلق نہ ہے۔ میں وطن و قوم پرست ہوں اور سمجھتا ہوں کہ پاکستان کو اس وقت، طالبان اور دوسرے دہشتگردوں سے بڑہ کر اور کوئی خطرہ نہ ہے۔
مجھے ہے حکمِ اذان لا الٰہ الا اللہ
کیا آپ کے خیال میں طالبان و دیگر دہشت گرد قوم،ملک اور اسلام کے وفادار ہیں اور پاکستان کے لئے خطرہ نہ ہیں ؟
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
عسکریت پسندوں میں اختلافات، کیا ایکشن کا وقت آگیا؟
https://awazepakistan.wordpress.com
متفق!
جی بالکل خطرہ ہیں۔
بہت معذرت پیارے بھائی
 

سید زبیر

محفلین
اقبال جہانگیر صاحب ! ان دہشت گردوں کو ہم نے سزائے موت اسی لئے نہیں دی کہ کسی مناسب سے موقع پر وہ آئیں اور انہیں چھڑا کر لے جائیں ۔ زیادہ سے زیادہ چند رکھوالے شہید ہوں گے ۔ تو سوائے ہمارے کون تا حیات زندہ رہے گا ۔ آخر تاریخ میں جعفر و صادق ، یحییٰ خان اور نہ جانے کتنے ننگ ملک و وطن کے نام زندہ ہیں ۔ان میں مقتدرین بھی شامل ہوجائینگتے ۔جعفر و صادق کو بھی بہت سونے ، ہیرے جواہرات نظر آرہے تھے ۔اب بھی بیرون ملک محفوظ اربوں ڈالرز پر یقین کامل ہے ۔
 

حسینی

محفلین
یا اللہ خیر کرے۔
ان ظالمان سے بعید نہیں۔۔۔ جب ہمارے حکمرانوں اور سپہ سالاروں میں ہی قوت فیصلہ نام کی کوئی چیز نہ رہی تو۔
ہر واقعے کے بعد میڈیا میں بھی اورسیاستدان بھی بہت شور مچاتے ہیں۔۔۔ تحقیقاتی کمیٹیاں بنتی ہیں اور معاملہ ختم۔
وفاق صوبے کو اور صوبہ وفاق کو ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔۔ اور معاملہ ختم۔
آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچنے کی منصوبہ بندی۔۔ اور پچھلے واقعات میں نا اہلی دکھانے والوں کو سزا دینا ہماری شان کے خلاف ہے۔
اب اچھا ہے۔۔ سارے ملک کی جیلیں توڑ دی جائیں۔۔ اور سب کو آزاد کیا جائے۔۔۔ کیا صرف ظالمان کے قیدی آسمان سے اترے ہیں۔ سب قیدیوں کو چھوڑ دو۔ ملک میں جرائم کی آزادی ہونی چاہیے۔
عمران خان جیسا سیاہ ستدان بھی ان ظالمان کو سبق سکھانے کے مخالف ہیں۔ تو مذہبی ملاؤں کا تو اب حق بنتا ہے پارلیمنٹ میں بیٹھ کر ظالمان کی وکالت کریں۔
 
یا اللہ خیر کرے۔
ان ظالمان سے بعید نہیں۔۔۔ جب ہمارے حکمرانوں اور سپہ سالاروں میں ہی قوت فیصلہ نام کی کوئی چیز نہ رہی تو۔
ہر واقعے کے بعد میڈیا میں بھی اورسیاستدان بھی بہت شور مچاتے ہیں۔۔۔ تحقیقاتی کمیٹیاں بنتی ہیں اور معاملہ ختم۔
وفاق صوبے کو اور صوبہ وفاق کو ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔۔ اور معاملہ ختم۔
آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچنے کی منصوبہ بندی۔۔ اور پچھلے واقعات میں نا اہلی دکھانے والوں کو سزا دینا ہماری شان کے خلاف ہے۔
اب اچھا ہے۔۔ سارے ملک کی جیلیں توڑ دی جائیں۔۔ اور سب کو آزاد کیا جائے۔۔۔ کیا صرف ظالمان کے قیدی آسمان سے اترے ہیں۔ سب قیدیوں کو چھوڑ دو۔ ملک میں جرائم کی آزادی ہونی چاہیے۔
عمران خان جیسا سیاہ ستدان بھی ان ظالمان کو سبق سکھانے کے مخالف ہیں۔ تو مذہبی ملاؤں کا تو اب حق بنتا ہے پارلیمنٹ میں بیٹھ کر ظالمان کی وکالت کریں۔

یہ سب ملا ایک جیسے ہیں۔ ایک طالبان کو کو سپورٹ کرتے ہیں دوسرے مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے لبنان کے ملا کو
 

darwesh

محفلین
یا اللہ خیر کرے۔
ان ظالمان سے بعید نہیں۔۔۔ جب ہمارے حکمرانوں اور سپہ سالاروں میں ہی قوت فیصلہ نام کی کوئی چیز نہ رہی تو۔
ہر واقعے کے بعد میڈیا میں بھی اورسیاستدان بھی بہت شور مچاتے ہیں۔۔۔ تحقیقاتی کمیٹیاں بنتی ہیں اور معاملہ ختم۔
وفاق صوبے کو اور صوبہ وفاق کو ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔۔ اور معاملہ ختم۔
آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچنے کی منصوبہ بندی۔۔ اور پچھلے واقعات میں نا اہلی دکھانے والوں کو سزا دینا ہماری شان کے خلاف ہے۔
اب اچھا ہے۔۔ سارے ملک کی جیلیں توڑ دی جائیں۔۔ اور سب کو آزاد کیا جائے۔۔۔ کیا صرف ظالمان کے قیدی آسمان سے اترے ہیں۔ سب قیدیوں کو چھوڑ دو۔ ملک میں جرائم کی آزادی ہونی چاہیے۔
عمران خان جیسا سیاہ ستدان بھی ان ظالمان کو سبق سکھانے کے مخالف ہیں۔ تو مذہبی ملاؤں کا تو اب حق بنتا ہے پارلیمنٹ میں بیٹھ کر ظالمان کی وکالت کریں۔
یا اللہ خیر کرے۔
ان ظالمان سے بعید نہیں۔۔۔ جب ہمارے حکمرانوں اور سپہ سالاروں میں ہی قوت فیصلہ نام کی کوئی چیز نہ رہی تو۔
ہر واقعے کے بعد میڈیا میں بھی اورسیاستدان بھی بہت شور مچاتے ہیں۔۔۔ تحقیقاتی کمیٹیاں بنتی ہیں اور معاملہ ختم۔
وفاق صوبے کو اور صوبہ وفاق کو ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔۔ اور معاملہ ختم۔
آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچنے کی منصوبہ بندی۔۔ اور پچھلے واقعات میں نا اہلی دکھانے والوں کو سزا دینا ہماری شان کے خلاف ہے۔
اب اچھا ہے۔۔ سارے ملک کی جیلیں توڑ دی جائیں۔۔ اور سب کو آزاد کیا جائے۔۔۔ کیا صرف ظالمان کے قیدی آسمان سے اترے ہیں۔ سب قیدیوں کو چھوڑ دو۔ ملک میں جرائم کی آزادی ہونی چاہیے۔
عمران خان جیسا سیاہ ستدان بھی ان ظالمان کو سبق سکھانے کے مخالف ہیں۔ تو مذہبی ملاؤں کا تو اب حق بنتا ہے پارلیمنٹ میں بیٹھ کر ظالمان کی وکالت کریں۔
khaamakha jazbati honay ki zarorat nii kuch nhi hoga...
عمردرويش
 
یہ شخص لایعنی باتیں کررہا ہے
مثلا ’’طالبان ہر اس ادارے پر حملہ کررہے ہیں جس کی وجہ سے ان اداروں کا خوف دور ہوجائے’’
اداروں کے خوف سے ادارے نہیں چلتے۔ خوف کی وجہ سے چلنے کا دور چلا گیا۔ اداروں کو اپنی اوقات پہچاننی ہوگی ورنہ طالبان جیسے ان کو ان کا مقام دکھاتے رہیں گے

’’۔۔ اگر یہ حملہ ہوگیا تو ہم دنیا کو کیا منہ دکھا ئیں گے’’
حد ہوگئی۔ یعنی ہم ہر کام اس لیے کرتے ہیں کہ دنیا کو منہ دکھاتے رہیں۔ یہ موٹف ہے اداروں کا اور ان کے زرخرید اینکرز کا؟
 
میرے مطابق
طالبان اب پاکستان اور افغانستان کے کچھ علاقوں میں ایک الگ مملکت بنانا چاہتے ہیں۔ یعنی سندھ، بلوچستان، سرحد اور اس سے ملحقہ افغانستان کے علاقے
جبکہ پاکستانی اداروں نے جو حکمت عملی اپنائی ہے وہ سرحد، فاٹا اور اففانستان کے علاقوں کے ایک ہونے کی محرک ہے۔
ہر دو صورتوں میں پاکستان کا نقصان ہوسکتا ہے خدانہ خواستہ
 
Top