اقبال جہانگیر
محفلین
حکومت خود مختارنہیں،کس سے مذاکرات کریں،دھمکی اور جنگ کی سیاست قبول نہیں، طالبان
پشاور (آئی این پی)کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے کہا ہے کہ دھمکی اور جنگ کی سیاست قبول نہیں، حکومت کی جانب سے مذاکرات میں کوئی سنجیدگی یا خود مختاری نظر نہیں آئی ، اب کس سے مذاکرات کریں، سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ جمعرات کو نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری کیے گئے اپنے بیان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں ،ملک بھر میں تحریک طالبان کیخلاف کاروائیوں میں تیزی پیدا کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ خفیہ عقوبت خانوں میں لاپتہ بے گناہ افراد کے اہلخانہ کو سر بازار تشدد کا نشانہ بنایا جارہاہے، یہ صورت حال کسی طور پربامقصد اور سنجیدہ مذاکرات کا ماحول فراہم نہیں کر سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات میں تحریک طالبان پاکستان نے نہایت اخلاص اورسنجید گی کا مظاہرہ کیا،ملک و قوم کو45 دن جنگ بندی کا تحفہ دیا تاہم حکومت کی طرف سے مذاکرات کے اب تک کے دورانیے میں کوئی سنجیدگی یا خودمختاری نظر نہیں آئی اور طالبان کے مطالبات پر پیشرفت تو ایک طرف، سیکورٹی اداروں کی طرف سے بڑے پیمانے پر ہونے والی کاروائیوں کی روک تھام تک نہ کر سکی،ایسے حالات میں اس بات کا تعین مشکل ہو چکا ہے کہ مذاکرات کن سے کیے جانے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر واضح کرتے ہیں کہ تحریک طالبان پاکستان سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی لیکن مذاکرات کے ساتھ دھمکی اور جنگ کی سیاست کو بھی تسلیم نہیں کرے گی ،ہم شریعت کی بالادستی کی جنگ لڑرہے ہیں ۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=195344
پشاور (آئی این پی)کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے کہا ہے کہ دھمکی اور جنگ کی سیاست قبول نہیں، حکومت کی جانب سے مذاکرات میں کوئی سنجیدگی یا خود مختاری نظر نہیں آئی ، اب کس سے مذاکرات کریں، سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ جمعرات کو نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری کیے گئے اپنے بیان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں ،ملک بھر میں تحریک طالبان کیخلاف کاروائیوں میں تیزی پیدا کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ خفیہ عقوبت خانوں میں لاپتہ بے گناہ افراد کے اہلخانہ کو سر بازار تشدد کا نشانہ بنایا جارہاہے، یہ صورت حال کسی طور پربامقصد اور سنجیدہ مذاکرات کا ماحول فراہم نہیں کر سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات میں تحریک طالبان پاکستان نے نہایت اخلاص اورسنجید گی کا مظاہرہ کیا،ملک و قوم کو45 دن جنگ بندی کا تحفہ دیا تاہم حکومت کی طرف سے مذاکرات کے اب تک کے دورانیے میں کوئی سنجیدگی یا خودمختاری نظر نہیں آئی اور طالبان کے مطالبات پر پیشرفت تو ایک طرف، سیکورٹی اداروں کی طرف سے بڑے پیمانے پر ہونے والی کاروائیوں کی روک تھام تک نہ کر سکی،ایسے حالات میں اس بات کا تعین مشکل ہو چکا ہے کہ مذاکرات کن سے کیے جانے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر واضح کرتے ہیں کہ تحریک طالبان پاکستان سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی لیکن مذاکرات کے ساتھ دھمکی اور جنگ کی سیاست کو بھی تسلیم نہیں کرے گی ،ہم شریعت کی بالادستی کی جنگ لڑرہے ہیں ۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=195344