جی بالکل۔ شریف برادران اور زرداری خاندان تو جیسے دودھ کے دھلے فرشتے ہیں۔ حکومت انہی کے پاس رہنی چاہئے کہ امیر المؤمنین بننے کا خواب انہی کو تھا 13ویں اور 14ویں آئینی ترامیم کے بعدجھوٹوں کے ساتھ کھڑے ہو کر سچائی کا پرچار اور بے ایمانوں کے جلو میں آ کر ایمانداری کے نعرے لگانے والے کبھی نہیں تھکتے. یہ عمل یونہی جاری و ساری رہے گا.
ایک اور لایعنی مراسلہایک اور پارپیگنڈہ پر مبنی کالم
عمران خان کو بھی تو فری ہینڈ دیکر پچھتا رہی ہے۔ عدالت برائے انسداد دہشتگردی نے تو کئی ہفتے قبل جناب عمران خان کو اشتہاری قرار دیکر انکی گرافتاری کا مطالبہ کر رکھا ہے اور وارنٹ گرفتاری بھی حکومت کو بھیج دیئے ہیں جن پر آج تک عمل در آمد نہیں ہو سکے۔ آخر یہ حکومت عمران خان سے اتنا ڈرتی کیوں ہے؟ کیا بھاری مینڈیٹ چرانے کی وجہ سے ایسی صورتحال ہو گئی ہےحکومت بیچاری مولانا صاحب کو " فری ہینڈ " دے کر اب ہر سمت اندھا دھند بھاگنے پہ مجبور ہوگئی ۔
عمران خان تو بیچارا اب کہیں جاکر ناکام ہونا شروع ہوا ہے۔ یہ نااہل حکومت تو اسی دن ناکام ہو گئی تھی جب دھاندلی کے ذریعے حکومت میں آئی تھیپھر اب پلان سی کو ناکام کہنے والے دراصل لاشعوری طور پر عمران کی مخالفتی تشہیر کے پروپیگنڈے سے عمران کا ہی فائدہ کر رہے ہیں۔
ابھی تو " بینڈ ہینڈز " پر یہ حال ہے کہ سوتے جاگتے " عمران " کا بھوت ستاتا ہے ۔عمران خان کو بھی تو فری ہینڈ دیکر پچھتا رہی ہے۔
یہاں سوچیں کہ اگر پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ نے کہیں جانا ہوتا اور مدرسے کے طلبہ یوں روڈ بند کردیتے تو پھر پنجاب پولیس کیا گُل کھلاتی راستے کھلوانے کے لیے ؟ ابھی بھی یہ کہتے ہیں کہ کے پی کے میں کیا تبدیلی آئی ہے۔ کم از کم پولیس کو وہاں اپنے اشاروں پر نچایا نہیں جا رہا۔ابھی تو " بینڈ ہینڈز " پر یہ حال ہے کہ سوتے جاگتے " عمران " کا بھوت ستاتا ہے ۔
یہ کہاں کا فری ہینڈ کہ " 15 یا 20 یا 22 " ہزار " بچوں اور خواتین " کے لیئے " 50 " ہزار " سیکیورٹی پرسن " تعینات کیئے جاتے ہیں ۔
کنٹینرز کو گننا تو بے وقوفی ہوگی ۔ کیونکہ ملک پاکستان اک عرصہ سے " کنٹینر ملک " بنا چلا آ رہا ہے ۔
عمران خان کی 30 نومبر کی کال کو ناکام بنانے کے لیئے " مولانا محترم " کو یہ فری ہینڈ دیا گیا تھا کہ آپ ان تمام جگہوں پر موٹروے اور جی ٹی روڈ بلاک کر دیں ۔
جہاں سے گزر یہ " انصافین " دھرنے تک پہنچ سکیں ۔ اور " مولانا محترم " کے اشارے پر "مدرسوں " طلبا نے بخوبی اپنا کردار ادا کیا ۔
انصافین کو داد دینا لازم کہ انہوں نے مولانا محترم کے اشاروں پہ ہونے والی تمام " شر انگیز حرکات " سے صرف نظر کیا ۔
اور دوسرے راستوں سے اپنے دھرنے کے مقام تک پہنچ گئے ۔
بہت دعائیں
کیا خیبرپختونخواہ کی پولیس ڈنڈا بردار نہیں؟یہاں سوچیں کہ اگر پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ نے کہیں جانا ہوتا اور مدرسے کے طلبہ یوں روڈ بند کردیتے تو پھر پنجاب پولیس کیا گُل کھلاتی راستے کھلوانے کے لیے ؟ ابھی بھی یہ کہتے ہیں کہ کے پی کے میں کیا تبدیلی آئی ہے۔ کم از کم پولیس کو وہاں اپنے اشاروں پر نچایا نہیں جا رہا۔
ہوگی۔ لیکن اب سیاستدانوں کے پیچھے دُم نہیں ہلاتی نظر آتی۔کیا خیبرپختونخواہ کی پولیس ڈنڈا بردار نہیں؟
یعنی تبدیلی آگئی ہےہوگی۔ لیکن اب سیاستدانوں کے پیچھے دُم نہیں ہلاتی نظر آتی۔
" گلوں میں رنگ بھرے باد نوبہار چلے ۔۔ چلے بھی " جاؤ " کہ گلشن کا کاروبار چلے " یہ گاتی اور شرلیاں پٹاخے چلاتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پنجاب پولیس جرائم پیشہ گروہ کا دوسرا نام بن چکی ہے ۔یہاں سوچیں کہ اگر پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ نے کہیں جانا ہوتا اور مدرسے کے طلبہ یوں روڈ بند کردیتے تو پھر پنجاب پولیس کیا گُل کھلاتی راستے کھلوانے کے لیے ؟ ابھی بھی یہ کہتے ہیں کہ کے پی کے میں کیا تبدیلی آئی ہے۔ کم از کم پولیس کو وہاں اپنے اشاروں پر نچایا نہیں جا رہا۔
یہ تو بہت مبارک دن ہے16 دسمبر
یوکرائین کی پولیس کی طرح یہاں بھی ہزاروں پولیس آفیسرز معطل کرنے پڑیں گےاس کا سدھار ناممکن نہیں تو انتہائی مشکل ضرور ہے ۔۔۔۔۔
اب نہیں ہے۔ یہ تاریخ تبدیل ہو چکی ہے۔ اب ملک گیر پہیا جام 18 دسمبر کو ہوگا!یہ تو بہت مبارک دن ہے