الف نظامی
لائبریرین
اگر آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ لوڈشیڈنگ کا حل سولر بجلی کے ذریعے نکال لیں گے تو یہ آپ کی غلط فہمی ہے کیونکہ حکومت نے اس شعبے پر اس قدر بھاری ٹیکس لگادیاہے کہ شمسی توانائی کا خواب دیکھنے والوں کیلئے اب یہ صرف ایک خواب ہی رہ جائے گا۔شمسی توانائی کےلئے استعمال ہونے والے سولر پینل اور دیگر آلات کی درآمد پر لگنے والا ٹیکس 5یا 10فیصد نہیں بلکہ 32.5فیصد ہے ، اتنے بھاری ٹیکس کے بعد شمسی توانائی آلات کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ یقینی ہے۔
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ بھاری ٹیکس کی وجہ سے شمسی توانائی کے آلات کے60سے 70فیصدکنٹینر کراچی بندرگاہ پر پھنس گئے ہیں ۔ گرمی کے موسم میں ان آلات کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوتاہے مگر کنٹینروں کے پھنسنے کی وجہ سے نہ صرف تاجروں کو کاروباری نقصان ہورہاہے بلکہ بندرگاہ کے بھاری اخراجات بھی برداشت کرنا پڑرہے ہیں ۔ کسی بھی شعبے کی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ حکومت اس کے لیے درآمدی سہولتیں فراہم کرے لیکن شمسی توانائی کے شعبے میں اس بڑے ٹیکس کے بعد پاکستان میں پاکستان میں اس شعبے کا مستقبل بھی تاریک نظرآرہاہے ۔
اپڈیٹ:-
یہ خبردرست نہیں کہ حکومت نے سولر پینلز پر ٹیکس لگایا ہے۔
ایف بی آر ذرائع نے اس بات کی تردید کر دی ہے۔
No new duties imposed on import of solar panels: FBR
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ بھاری ٹیکس کی وجہ سے شمسی توانائی کے آلات کے60سے 70فیصدکنٹینر کراچی بندرگاہ پر پھنس گئے ہیں ۔ گرمی کے موسم میں ان آلات کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوتاہے مگر کنٹینروں کے پھنسنے کی وجہ سے نہ صرف تاجروں کو کاروباری نقصان ہورہاہے بلکہ بندرگاہ کے بھاری اخراجات بھی برداشت کرنا پڑرہے ہیں ۔ کسی بھی شعبے کی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ حکومت اس کے لیے درآمدی سہولتیں فراہم کرے لیکن شمسی توانائی کے شعبے میں اس بڑے ٹیکس کے بعد پاکستان میں پاکستان میں اس شعبے کا مستقبل بھی تاریک نظرآرہاہے ۔
اپڈیٹ:-
یہ خبردرست نہیں کہ حکومت نے سولر پینلز پر ٹیکس لگایا ہے۔
ایف بی آر ذرائع نے اس بات کی تردید کر دی ہے۔
No new duties imposed on import of solar panels: FBR
آخری تدوین: