حیرت انگیز روبوٹ

کیا شاندارروبوٹ ہے۔اس کی موجودگی میں بندے کو خود سے کوئی کام کرنے کی ضرورت نہیں۔یقیناًآپ بھی اس کی خوبیاں جاننا چاہیں گے۔ یہ ایک ایسا فی میل روبوٹ ہے جسے ہر کوئی آسانی سے افورڈ کر سکتا ہے۔ خرچہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ یہ ایک دفعہ آپ کے گھر آجائے تو سمجھ لیں سکون ہی سکون ہے۔ اگر آپ کو کھانا بنانا نہیں آتا تو یہ روبوٹ آپ کے لیے بہترین کھانا بنا سکتا ہے۔ آپ کو صرف اسے مطلوبہ سامان لاکر دینا ہے اور اطمینان سے ٹی وی لگا کر بیٹھ جانا ہے۔ یہ خود سبزی کاٹے گا۔ ہنڈیا چڑھائے گا۔مصالحوں کا تناسب بھی خود ہی چیک کرے گا ۔گرمی سردی کا اس پر کوئی اثر نہیں۔ کھانا بنانے کے علاوہ یہ روٹیاں بھی بناتاہے۔صفائی بھی کرتاہے اور کپڑے بھی دھوتاہے۔ آپ اسے حکم کریں تو یہ آپ کے کپڑے بھی استری کرسکتا ہے۔ صبح سویرے بچوں کو سکول کے لیے تیار کروانا بھی اِس کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔اسے تیار کرنے والے نے اِس میں ایسا فنکشن رکھا ہے کہ رات کو اگر گھر کا کوئی چھوٹا بچہ رو رہا ہو تو یہ اسے اپنی گود میں اٹھا کر گھنٹوں لوریاں سنا سکتا ہے۔ اگر رات کو کوئی مہمان آجائے تو یہ روبوٹ منٹوں میں اٹھ کر اس کے لیے چائے تیار کر سکتا ہے۔یہ روبوٹ دیکھنے میں بالکل ہم جیسا لگتاہے لیکن اس کے اندر ایسی سم فٹ کی گئی ہے کہ آپ بے شک اسے ماریں پیٹیں یہ دو تین دن بعد خودبخود اپنی اصلی حالت میں واپس آجاتاہے۔

میں نے جب پہلی دفعہ اس روبوٹ کو دیکھا تو مجھے بالکل بھی احساس نہیں ہوا کہ یہ کوئی مشینی چیز ہے۔چلنے پھرنے، دِکھنے میں یہ عام انسان لگتا تھا لیکن جوں جوں اس کی خصوصیات کھلتی گئیں حیرت کے در وا ہوتے چلے گئے۔آپ یقین نہیں کریں گے کہ اسے اتنے شاندار انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے کہ اس میں تمام تر جذبات بھی ہمارے مزاج کے مطابق شامل کیے گئے ہیں۔ خوشی کے موقع پر یہ آپ کے ساتھ خوش ہوتاہے اور دُکھ میں اُداس۔اِ س روبوٹ کی اضافی خصوصیت اس کی گفتگو ہے۔ جی ہاں ! یہ بولتا بھی ہے ۔غصہ بھی کرتاہے اور ہنستا بھی ہے۔اسے پورے گھر کی پسند کا پتا چل جاتاہے۔کس کو کھانے میں کیا پسند ہے یہ ایک منٹ میں بتا سکتاہے۔ اِس بے انتہا خوبیوں والے روبوٹ میں یہ بھی خاصیت ہے کہ فرض کیا لائٹ چلی گئی ہے اور یو پی ایس بھی جواب دے گیا ہے۔ ایسے میں یہ روبوٹ خودبخود اٹھے گا، کوئی اخبار، میگزین یا گتہ پکڑے گا اور آپ کو ہوا دینا شروع کر دے گا۔ لائٹ بے شک ساری رات نہ آئے، یہ آپ کی نیند ڈسٹرب نہیں ہونے دے گا۔

چونکہ یہ ایک مشین ہے لہذا اس کی تاریں وغیرہ بھی کبھی کبھار شارٹ ہوجاتی ہیں، کوئی اندرونی مسئلہ بھی پیش آجاتاہے لیکن یہ ایسا کمال کا روبوٹ ہے کہ اپنا علاج خود ہی کرلیتاہے۔ عام روبوٹس کی نسبت اسے اس طرح بنایا گیا ہے کہ چارجنگ کی ضرورت ہی نہیں پڑتی۔آپ ڈیڑھ سو کام کروانے کے بعد اسے مزید کوئی کام کرنے کا حکم دیں، یہ اُسی مستعدی کے ساتھ بجا لائے گا۔اس کی دیکھ بھال کا کوئی جھنجٹ نہیں۔ اس کا سب سے دلچسپ فنکشن یہ ہے کہ ایک دفعہ یہ آپ کا ہوگیا تو پھر آپ اس سے چھٹکارہ نہیں پاسکتے۔ یہ آپ کی ایک ایک چیز پر نظر رکھے گا۔آپ کا کھانے کو دل نہ بھی کررہا ہو تو یہ آٹو میٹک طریقے سے زبردستی آپ کے منہ میں نوالا ٹھونس دے گا۔آپ کے امتحان سر پر ہیں اور آپ پڑھائی نہیں کر رہے تو ہوشیار۔۔۔یہ روبوٹ آپ کو چین سے نہیں بیٹھنے دے گا۔ عین ممکن ہے کہ ایسے موقع پر یہ آپ پر تشدد کرنا شروع کر دے۔سکول جانے سے انکار پر یہ روبوٹ بچے کو ایک ہی جھٹکے میں بستر سے اٹھا کر باتھ روم پہنچانے کی صلاحیت رکھتاہے۔

اس میں جناتی خوبیاں بھر دی گئی ہیں جن کی بدولت یہ ہر خطرے کو دور ہی سے محسوس کرلیتاہے اور پھر گھر والوں کو اُس سے بچانے کے لیے اپنے تمام تر فنکشنز استعمال میں لے آتاہے۔ مثلاً اگر سخت سردی کے موسم میں رات کو سوتے ہوئے آپ کی رضائی یا لحاف تھوڑا سا کھسک جائے تو اِس روبوٹ کا سنسر تیزی سے کام کرنے لگے گا۔ یہ فوراً آپ کے پاس پہنچے گا اور آپ کے جسم پر اچھی طرح سے رضائی ڈال دے گا۔فرض کیا کہ آپ کو سخت بخار ہوگیا ہے اور بیوی بچے بھی گھر میں نہیں‘ آپ نڈھال ہیں۔ ایسے میں یہ جادوئی روبوٹ آپ کے ماتھے پر ٹھنڈے پانی کی پٹیاں کرے گا، آپ کا جسم دبائے گا اورہر ممکن طریقے سے آپ کا ٹمپریچر کم کرنے کی کوشش کرے گا۔یہ ہے تو ایک روبوٹ لیکن چونکہ اس کی فریکوئنسی آپ کے ساتھ میچ ہوچکی ہوتی ہے لہذا پھر یہ پورے کا پورا آپ کا غلام ہے اور غلام بھی ایسا کہ آپ دو ہاتھ دور پڑا پانی کا گلاس بھی خود اٹھانے کی بجائے اِسے آواز دیں۔ یہ دوسرے کمرے سے برآمد ہوگا اور آپ کی خدمت میں گلاس پیش کردے گا۔

سچی بات ہے اگر میں نے یہ روبوٹ اور اس کی کارکردگی اپنی آنکھوں سے نہ دیکھی ہوتی تو شائد کبھی یقین نہ کرتالیکن خدا کی قسم میں ا سے پوری طرح آزما چکا ہوں۔یہ ناقابل بیان ہے۔اس کی کئی خوبیاں تومکمل طور پر مجھے بھی نہیں پتا چل سکیں لیکن جو کچھ میں دیکھ چکا ہوں اس کے بعد کہہ سکتا ہوں کہ اس سے بہتر روبوٹ نہیں بن سکتا۔عام طور پر روبوٹ بہت مہنگے ہوتے ہیں ‘ ہر بندہ انہیں افورڈ نہیں کر سکتا لیکن یہ تو بہت ہی سستا اور کم خرچ ہے۔لیکن اس کی کچھ خامیاں بھی ہیں ۔ ایک خاص عرصے کے بعد یہ آپ کی خدمت کرنے سے قاصر ہوجاتاہے۔ اس کے پرزے جواب دینے لگتے ہیں اوراندرونی سسٹم زنگ آلود ہوجاتاہے۔ یقیناًایسی صورت میں بندے کو نیا روبوٹ لے آنا چاہیے لیکن کمپنی کی یہ پالیسی ہے کہ ایسا ممکن نہیں۔دوسرے لفظوں میں اگر اس روبوٹ میں کوئی خرابی ہوجائے تو الٹا آپ کو اس کا دھیان رکھنا پڑے گااور وہی کام کرنے ہوں گے جو یہ ٹھیک حالت میں آپ کے لیے کرتا تھا۔ یقیناایسا کرنا کافی مشکل ہے۔ایک جیتا جاگتا انسان کیسے کسی روبوٹ کا غلام بن سکتا ہے۔ تاہم اس معاملے میں کمپنی کا کہنا ہے کہ روبوٹ خراب ہونے کی صورت میں خودبخود اپنی چارجنگ بند کردیتا ہے۔ایسی صورت میں جب اس کی بیٹری بالکل ڈیڈ ہوجائے تو پھر اسے کمپنی کو واپس لوٹا دینے کی اجازت ہے۔کمپنی کے مطابق ہر گھر کے لیے اِس روبوٹ کی فریکوئنسی مختلف ہوتی ہے لہذا ایک فیملی کے لیے ایک روبوٹ ہی دیا جاسکتا ہے۔خراب ہونے یا بیٹری ڈیڈ ہوجانے کی صورت میں کوئی بھی فیملی دوسرا روبوٹ حاصل کرنے کی مجاز نہیں۔

عام طور پر جاپان روبوٹ سازی کی صنعت میں خاص مقام رکھتاہے لیکن یہ روبوٹ نہ جاپان کا تیار کردہ ہے نہ امریکہ کا۔چونکہ دنیا کے اکثر انسان اِس روبوٹ سے ناواقف ہیں لہذا اُنہیں پتا ہی نہیں کہ اس کی کوئی قیمت ہی نہیں‘ یہ مفت ملتا ہے اور قسمت والوں کو ملتا ہے۔ اس کا خالق سات آسمان پار بیٹھا ہے جس نے اسے اتنی محنت سے بنایا ہے کہ چوٹ ہمیں لگتی ہے اور درد اِس روبوٹ کو محسوس ہوتاہے۔جس جس گھر میں یہ روبوٹ سلامت ہے وہاں گرمیوں کی تیز دھوپ بھی ٹھنڈی چھاؤں جیسی لگتی ہے۔۔۔!!!

۔
از گل نوخیز اختر
 
واقعی چوہدری صاحب! :)
لہذا ایک فیملی کے لیے ایک روبوٹ ہی دیا جاسکتا ہے۔خراب ہونے یا بیٹری ڈیڈ ہوجانے کی صورت میں کوئی بھی فیملی دوسرا روبوٹ حاصل کرنے کی مجاز نہیں۔
کنڈیشنز اپلائی
 

محمد وارث

لائبریرین
کاش کوئی مصنف ہمت کر کے "ناکارہ روبوٹ" پر بھی ایک مضمون چند سطروں ہی کا لکھ دے، ایسا ناکارہ ربورٹ کہ چھوٹا ہوتا ہے تو اسے ماں باپ ناکارہ ربورٹ سمجھتے ہیں، بڑا ہوتا ہے تو بیوی ناکارہ ربورٹ سمجھتی ہے، بوڑھا ہوتا ہے تو بچے ناکارہ ربورٹ سمجھتے ہیں، اور وہ بیچارہ بیٹری فلی چارجڈ ہو یا ڈیڈ، کسی نہ کسی طور روبورٹ فیملی کو گھسیٹے چلا جاتا ہے۔ :)
 
کاش کوئی مصنف ہمت کر کے "ناکارہ روبوٹ" پر بھی ایک مضمون چند سطروں ہی کا لکھ دے، ایسا ناکارہ ربورٹ کہ چھوٹا ہوتا ہے تو اسے ماں باپ ناکارہ ربورٹ سمجھتے ہیں، بڑا ہوتا ہے تو بیوی ناکارہ ربورٹ سمجھتی ہے، بوڑھا ہوتا ہے تو بچے ناکارہ ربورٹ سمجھتے ہیں، اور وہ بیچارہ بیٹری فلی چارجڈ ہو یا ڈیڈ، کسی نہ کسی طور روبورٹ فیملی کو گھسیٹے چلا جاتا ہے۔ :)
شمسی توانائی سے چلتا ہے۔
 
Top