حیرت نامہ ایک عزیز کے نام

عظیم

محفلین
یہ دن کی روشنی میں چهپتی ہوئی حقیقتیں یہ رات کی سیاہی میں ہوتی ہوئی صبحیں یہ چاند یہ تارے میرے عزیز میرے پیارے یہ حیرت کدہء جہان یہ آسمان اور یہ فاصلہ میرے اور تیرے درمیان اے میرے رازدان
یہ زمین و زمان
اور سات آسمان
بس تیری اور میری ہی حیرت کا سبب بنتے ہیں
اپنی ان نیم مدہوش آنکهوں سے دیکهو کہ حقیقت کتنی بهی حیران کن کیوں نہ ہو حیرت نگار کے لئے باعث تعجب نہیں ہوا کرتی

اللہ تجهے سیدهی راہ دکهائے
آمین یارب العالمین
 
آخری تدوین:
Top