محمد جمیل اختر
محفلین
انسان شاید ازل سے تلاش میں ہے، کوئی کھوج، کوئی بیقراری ، کوئی ٹک ٹک اندر ہی اندر اسے بے چین رکھتی ہے، لیکن اتنی جدوجہد اور محنت اور مشقت کے بعد جس بھی منزل کو حاصل کیا جاتا ہے انسا ن کے اندر کی ٹک ٹک تھوڑی دیر کو کم ضرور ہوتی ہے لیکن اسے یہ منزل نہیں لگتی اور انسان اسے بھی راستے کا ایک پڑاو سمجھتا ہے۔ اور پھر چل پڑا ازل کا مسافر۔۔۔ شاید یہ تلاش اجاگر رہنا زندگی کے لیئے ضروری ہے۔۔۔۔
چلتے رہو ، چلتے رہو تب بھی لوگوں کو اعتراض ہوتا ہے ، ایک جگہ پڑے رہو ، پڑے رہو، دنیا تب بھی نکتہ چینی کرے گی ، انگلیاں اٹھتی ہیں۔۔۔۔ ہر حالت میں ۔۔۔۔
انسان انسان کو خوش نہیں دیکھ سکتے ، حیرت ہے ، کمال حیرت ۔۔۔۔۔
جمیل اختر
چلتے رہو ، چلتے رہو تب بھی لوگوں کو اعتراض ہوتا ہے ، ایک جگہ پڑے رہو ، پڑے رہو، دنیا تب بھی نکتہ چینی کرے گی ، انگلیاں اٹھتی ہیں۔۔۔۔ ہر حالت میں ۔۔۔۔
انسان انسان کو خوش نہیں دیکھ سکتے ، حیرت ہے ، کمال حیرت ۔۔۔۔۔
جمیل اختر